Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو سلام کہتا تھا ،اس پتَّھر شریف کو پھر ایک مرتبہ اپنی اَصْل شَکْل پر کر دیا جائے گا، قِیامت کے دن اس کا حَجْم(یعنی جسامت) جَبَلِ ابی قُبَیسجتنا ہو گا ۔(بلد الامین ص ۶۲ و الجامع اللطیف لابن ظہیرۃ ص ۳۷،۳۸)

(7)صَفا مَرْوَہ بھی  اسی شہر میں ہیں۔یہ دونوں پہاڑ اللہ  پاک کی نشانیوں میں سے ہیں، چُنانچِہ اللہ  پاک پارہ2 سورۃُ البقرہ کی آیت نمبر 158میں ارشاد فرماتا ہے:

اِنَّ الصَّفَا وَ الْمَرْوَةَ مِنْ شَعَآىٕرِ اللّٰهِۚ-فَمَنْ حَجَّ الْبَیْتَ اَوِ اعْتَمَرَ فَلَا جُنَاحَ عَلَیْهِ اَنْ یَّطَّوَّفَ بِهِمَاؕ-وَ مَنْ تَطَوَّعَ خَیْرًاۙ-فَاِنَّ اللّٰهَ شَاكِرٌ عَلِیْمٌ(۱۵۸) (پ۲،البقرۃ: ۱۵۸)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان :بیشک صفا اور مروہ اللہ  کے نشانوں سے ہیں تو جو اس گھر کا حج یا عمرہ کرے اس پر کچھ گناہ نہیں کہ ان دونوں کے پھیرے کرے اور جو کوئی بھلی بات اپنی طرف سے کرے تو اللہ  نیکی کاصِلہ دینے والاخبردار ہے۔

مِیقات کا بیان

(8)مِیْقَات کے باہَر سے آنے والے بِغیر اِحرام کے مکّے میں داخِل نہیں ہوسکتے۔

میقات کی تعریف

مِیقات اُس جگہ کو کہتے ہیں کہ مکۂ معظمہ جانے والے آفاقی کو بغیر احرام وہاں سے آگے جانا جائز نہیں،چاہے تجارت یا کسی  بھی غرض سے جاتا ہو۔یہاں تک کہ مکۂ مکرمہ کے رہنے والے بھی اگر میقات کی حدود(مثلاً طائف یا مدینہ منورہ)جائیں تو انہیں بھی اب بغیر احرام مکہ پاک آنا ناجائز ہے۔(رفیق الحرمین،ص۶۳)