Book Name:Makkha Mukarramah Ki Shan o Azmat

جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سُنّتیں عام کریں دین کا ہم کام کریں    نیک ہوجائیں مسلمان مدینے والے

سفرکرنے کی سُنّتیں اور آداب

میٹھےمیٹھےاسلامی بھائیو!آئیے!شَیْخِ طریقت،اَمیرِ اَہلسُنّت حضرت علامہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادِرِی رَضَوِی ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رِسالے”ابُوجہل کی موت“صَفْحہ نمبر21 سے سَفرکرنےکی سُنّتیں اور آداب سننےکی سعادت حاصل کرتےہیں۔٭جب سفر کرنا ہو تو بہتر یہ ہے کہ پیر،جمعرات یا ہفتے کو کرے۔(فتاویٰ رضویہ،۲۳/۴۰۰ملخصاً)٭سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سیِّدُنا جُبَیر بِن مُطْعِم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو سفر میں اپنے سب رُفَقا سے زیادہ خوشحال رہنے کیلئے روانگی سے پہلے یہ وِرد پڑھنے کی تلقین فرمائی:(1)سورۂ کفرون(2)سورۂ نصر(3)سورۂ اخلاص(4)سورۂ فلق(5)سورۂ ناس۔ہر سورت ایک ایک بار اور ہر ایک کی اِبتِدا میں بِسْمِ اللہ  الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم اور سب سے آخِر میں بھی ایک بار بِسْمِ اللہ  پوری پڑھ لیجئے،(اِس طرح سورتیں پانچ ہوں گی اور بِسمِ اللّٰہ شریف چھ بار)سَیِّدُنا جُبَیر بِن مُطْعِم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں:میں یوں تو صاحبِ مال تھا مگر جب سفر کرتا تو (سب رُفقا سے)بدحال ہوجاتا،جب سےیہ سورتیں سفر سے قبل ہمیشہ پڑھنی شروع کیں ان کی بَرَکت سے واپَسی تک خوشحال اور دولت مند رہتا۔(ابویعلیٰ،۶/۲۶۵، حدیث:۷۳۸۲)٭آئینہ،سرمہ،کنگھا، مسواک ساتھ رکھے کہ سُنّت ہے۔(بہارشریعت،حصہ۶،۱/۱۰۵۱)٭راستے کی چڑھائی کی طرف یا سیڑھیوں پر چڑھتے ہوئے،بس وغیرہ جب سڑک کی اُونچی جانِب جارہی ہوتو’’اَللّٰہُ اَکْبَر‘‘اور سیڑھیوں یا ڈَھلوان سے اُترتے ہوئے سُبْحٰنَ اللہ  کہئے٭منزِل پر اُترتے وَقْت یہ پڑھئے:اَعُوْذُ


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵