Book Name:Faizan e Mushkil Kusha

نہ کریں۔'' لوگوں نے عرض کی:''اے امیر المؤمنین! وہ کون سے کَلِمات ہیں؟''آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے فرمایا :'' وہ نصیحت آموز کَلِمات یہ ہیں ۔ چنانچہ آپ فرماتے ہیں: 

(۱)تُو اپنے مُسلمان بھائی کی پَسند کا خَیال رکھ ، اُس کے ساتھ بَھلائی کر ۔ پِھر تجھے بھی اُس کی طرف سے تیری پسندیدہ چیز ہی ملے گی۔

(۲)کبھی بھی کسی مسلمان بھائی کے کلام میں بدگُمانی نہ کر (یعنی ہمیشہ اچھا پہلو تلاش کر )تجھے ضروراس کے کلام میں کوئی اچھی بات مل جائے گی۔

(۳)جب تیرے سامنے دو کام ہوں تو اُس کام میں ہرگز نہ پڑ جس میں نفس کی پیروی کرنا پڑے، کیونکہ نفس کی پیروی میں سَراسر نُقصان ہے ۔

(۴)جب کبھی تُو اللہ  پاک سے اپنی کسی حاجت کا سوال کرنا چاہتاہو تو دعا سے پہلے اُس کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر کثرت سے دُرود پاک پڑھ۔ بے شک اللہ پاک اس شخص پر بہت لطف وکرم فرماتاہے جو اُس سے اپنی حاجتیں طلب کرے۔ پھر اگر کوئی شخص اللہ پاک سے دو چیزیں مانگتاہے تو اللہ  پاک  اُسے وہ چیز عطافرماتاہے جو اس کے حق میں بہتر ہوتی ہے اور جو نقصان دہ ہواُسے بندے سے روک لیتاہے ۔

(۵)جو شخص یہ چاہے کہ ہَر وقت اللہ  پاک  کے ذِکْر میں مَشغول رہے تو اُسے چاہیے کہ صبْر کو اپنا شِعار بنالے اورہر مُصیبت پر صبر کرے ۔

(۶)اورجو شخص دُنیوی زِندگی (میں طوالت) کا خَواہش مَند ہو تواُ سے چاہیے کہ مَصائِب کے لئے تیار ہوجائے۔