Book Name:Faizan e Mushkil Kusha

کروں ؟ فرمایا حَلال کھا ؤاور سچ بولو ۔ عرض کیا سُرورکیا ہے ؟  فرمایا: جنّت ۔عرض کیا راحَت کیا ہے ؟ فرمایا اللہ  پاک  کا دیدار ۔ جب حضرت علیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ان سُوالوں سے فارغ ہوگئے تو یہ حکْم منسوخ ہوگیا اور رُخصَت نازل ہوئی ،سوائے حضرتِ علیُّ المرتضیٰکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کے اور کسی کو اِس (آیت) پر عمل کرنے کا وقت نہیں ملا۔(تفسیر خزائن العرفان)

وہ آیتِ مُبارَکہ  یہ ہے :

یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْۤا اِذَا نَاجَیْتُمُ الرَّسُوْلَ فَقَدِّمُوْا بَیْنَ یَدَیْ نَجْوٰىكُمْ صَدَقَةًؕ- (پ۲۸،المجادلة:۱۲)

تَرْجَمَۂ کنزالعرفان:اے ایمان والو!جب تم رسول سے تنہائی میں  کوئی بات عرض کرنا چاہو تو اپنی عرض سے پہلے کچھ صدقہ دے لو۔

 شانِ علی احادیثِ مُبارَکہ کی روشنی میں:

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!قرآنِ پاک کی مختلف آیاتِ مُبارَکہ سے  ہم نے حضرت سَیِّدُنا علی المرتضی کی شان وعَظَمت سماعت کی ۔اس کے علاوہ مُتَعدَّداحادیثِ مُبارَکہ میں نبیِّ اکرم ،نورِ مجسم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آپ کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  کی جو شان بَیان فرمائی ہے آئیے ! اُن میں سے چند فرامین ِ مُصْطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے ۔چُنانچہ 

(1)سرکار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے حَضْرتِعلی سے فرمایا: اَنْتَ مِنِّي بِمَنْزِلَةِ هَارُونَ مِنْ مُوسٰى اِلَّا اَنَّهُ لَا نَبِيَّ بَعْدِي،یعنی تُم میرے لئے ایسے ہی ہو جیسے موسیٰ(عَلَیْہِ السَّلَام ) کے نزدیک ہارون(عَلَیْہِ السَّلَام ) کا مَقام تھا مگر یہ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں۔(مسلم ،ص:۱۳۱۰،حدیث: ۲۴۰۴)

 (2) عَلِيٌ مِّنِّي بِمَنْزِلَةِ رَأسِيْ مِنْ بَدَنِيْ ،یعنی علی کاتعلُّق مجھ سےایساہی ہےجیسا میرے سَرکا تَعلُّق  میرے