Book Name:Faizan e Mushkil Kusha

ہیں۔چُنانچہ فقیہِ اُمّت حضرتِ سَیِّدُناعبدُاللّٰہ بِن مَسعودرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مَروی ہے کہ سرکارِ مدینہ،راحتِ قلب وسینہ، فیض گنجینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالی شان ہے: ’’اَنَا مَدِیْنَۃُ الْعِلْمِ وَاَبُوْبَکْرٍ اَسَاسُہَا وَعُمَرُ حِیْطَانُہَا وَعُثْمَانُ سَقْفُہَا وَعَلِیٌّ بَابُہَایعنی میں علْم کا شہر ہوں، ابوبکْر اس کی بنیاد، عُمَر اس کی دیوار، عثمان اُس کی چھت اور علی اس کادروازہ ہیں۔‘‘      (مُسندُ الفردوس ج۱  ص۴۲ حدیث۱۰۸، کراماتِ شیرخدا،ص:۲۴)

ترے چاروں ہمدم ہیں یک جان یک دل

ابوبکر فاروق عثمان علی ہے

(حدائقِ بخشش شریف،ص۱۸۸)

 مَحَبّتِ علی کا تقاضا

          امیرُ الْمُؤْمِنِین حضرتِ سیِّدُنا علیُّ المُرتَضٰی، شیرِخدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے فرمایا: رسولِ کریم ، رَء ُوْفٌ رَّحیم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے بعد سب سے بہتر ابوبکر وعمر ہیں پھر فرمایا:’’لَا یَجْتَمِعُ حُبِّیْ وَبُغْضُ اَبِیْ بَکْرٍ وَّعُمَرَ فِیْ قَلْبِ مُؤْمِنٍ یعنی میری  مَحَبّت اور(شَیْخَیْنِ کَرِیْمَیْن) ابُو بکْر و عُمر کا بُغْض کسی مؤمن کےدل میں جَمْع نہیں ہوسکتا۔‘‘َلْمُعْجَمُ الْاَ وْسَط لِلطّبَرانی ج۳ص۷۹ حدیث۳۹۲۰،( کراماتِ شیرخدا،ص:۲۵) سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  !گویا کہ مولا علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  خُود فرمارہے ہیں کہ  اگر مجھ سے مَحَبّت کرنے کا دعوی ہے تو شَیْخَیْنِ کرِیمین  سے بھی مَحَبّت کرنا ہو گی ورنہ میری مَحَبّت کوئی فائدہ نہ دے گی۔

شیخِ طریقت،امیرِ اَہلسنَّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت ِ علامہ مولانا ابُو بلا ل محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ کتنے پیارے اور دِل نشین اَنداز میں بصورتِ شعر مولا علی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  کا