Book Name:Faizan e Mushkil Kusha

درس میں بیٹھنےوالا  عالم بن  گیا

          بابُ الاسلام( سندھ  پاکستان)کےایک اسلامی بھائی جو نویں کلاس میں پڑھتےتھےاور حصولِ دُنیاکی جستجو میں مگن تھےعلاقے کےاسلامی بھائی ان کودعوت دے کرمسجد لے گئے۔جب نمازپڑھ کرمسجد سے جانےلگےتوایک خیرخواہ اسلامی بھائی(جومسجدکےدروازےکےقریب کھڑےتھے انہوں )نے ا ن کودرس میں شرکت کی دعوت دی۔تو وہ درسِ فیضانِ سنّت میں بیٹھ گئے۔پھرانہوں نےاسلامی بھائیوں کی انفرادی کوشش  سے مدرسۃ المدینہ(بالغان)میں پڑھناشروع کردیا۔ہفتہ وارسنّتوں بھرےاجتماع میں شرکت کی جہاں ان کے جذبے کو مدینے کے 12چاند لگ گئے۔ چند ہفتوں بعد امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کا بذریعہ ٹیلیفون بیان  ریلےہوا۔ بیان کےبعد امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نےاجتماعی توبہ اور بیعت کروائی تو وہ اسلامی  بھائی بھی گناہوں سے توبہ کرکے عطّاری بن گئے۔ پھرجوں جوں وقت گزرتاگیاوہ  مدنی ماحول میں رچتے بستے گئے۔مدنی ماحول کی برکت سےان کوفقہی مسائل سےدلچسپی ہوگئی توانہوں نے علمِ دین سیکھنے کےلئے1999میں جامعۃ المدینہ(فیضانِ عثمان غنی گلستانِ جوہرباب المدینہ کراچی پاکستان ) میں داخلہ لے لیا اور2005میں عالمِ دین بننےپرمیٹھےمیٹھےمُرشدِکریم امیرِاہلسنّتدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے ہاتھوں دستارِفضیلت کےطور پر سبزسبزعمامہ شریف باندھوانے کا  شرف مل گیا۔

یقیناً  مقدر  کا  وہ  ہے  سکندر            جسے خیر سے مل گیا مدنی ماحول

دعا ہے یہ تجھ سے دل ایسا  لگا  دے       نہ چھوٹے کبھی بھی  خدا  مدنی  ماحول

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۶۴۷)

 صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                       صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

فرامین ِ شیر خدا :