Book Name:Faizan e Mushkil Kusha

تک مسندِ خِلافت پر رونق افروز رہے ۔ 17 یا 19 رَمَضانُ المبارَک کو ایک بد بخت کے قاتِلانہ حملے سے شدید زخمی ہو گئے اور 21رَمَضان شریف یک شنبہ (اتوار) کی رات جامِ شہادت نوش فرما گئے۔(تاریخ الْخُلَفاء ص۱۳۲، اسد الغابۃ ج۴ ص۱۲۸، ۱۳۲، ازالۃ الخفاء ج۴ص۴۰۵، معرفۃ الصحابۃ ج۱ص۱۰۰وغیرہ ،کرامات ِ شیرخدا،ص:۱۱)

آپ کا قد مُبارَک نہ زیادہ لمبااور نہ زیادہ چھوٹا تھا بلکہ آپ میانہ قامت تھے، آپ کی آنکھیں بڑی بڑی اور چہرہ مُبارک انتہائی خُوبصورت تھا جیسےچودہویں کا چاند۔حضرت علیکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کے دونوں کندھوں کے درمیان فاصلہ تھا۔ آپ کی ہتھیلیاں اور کندھوں کی ہڈیاں بھاری تھیں اور آپ کی گردَن مُبارَک چاندی کی صُراحی جیسی تھی، آپ کے سرِ مُبارَک پر با ل پیشانی پر نہیں بلکہ پیچھے کی طرف تھے،آپ کی داڑھی مُبارَک گھنی تھی جس کاہر بال بغیر خِضاب کے سِیاہ تھا۔آپ کے بازو اور ہاتھ سَخت مَضبُوط تھے ۔(الریاض النضرۃ،ج۳،ص۱۰۷۔۱۰۸)

شیرِ خدا کا بچپن

         میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگرہم مولیٰ علی مُشکِل کُشا ،شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  کا بچپن دیکھیں تو وہ بھی بے نظیر وبے مِثال تھا ،آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ بچپن ہی سے نبیِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی صُحبت میں رہ کر تَربِیت  حاصل فرماتے ۔رحمتِ دو عالم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی کَفالت فرمائی ،بچپن ہی میں اسلام لا ئے ،چھوٹی سی عُمر میں نیکی کی دَعوت میں بڑھ چڑھ کر حِصَّہ لیااوراِس راہ میں آنے والی رُکاوَٹیں آپ کی تَربِیَت کا حِصَّہ بنیں۔شیرِخدارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کے مُبارَک بچپن کا ایک خُوب صُورَت گوشہ مُلاحَظہ فرمائیے۔چنانچہ

شیرِِخُدا کی پہلی غِذا :

                 آپ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کی والِدۂ ماجِدہ حضرت سیِدتُنا فاطِمہ بنتِ اسَد رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا  کا بَیا ن ہے