Book Name:Faizan e Mushkil Kusha

بندے سے روک لیتاہے ۔

(۵)جو شخص یہ چاہے کہ ہَر وقت اللہ پاک  کے ذِکْر میں مَشغول رہے تو اُسے چاہیے کہ صبْر کو اپنا شِعار بنالے اورہر مُصیبت پر صبر کرے ۔

(۶)اورجو شخص دُنیوی زِندگی (میں طوالت) کا خَواہش مَند ہو تواُ سے چاہیے کہ مَصائِب کے لئے تیار ہوجائے۔

 (۷)جو شخص یہ چاہے کہ اس کا وقار وعزّت برقرار  رہے تو اُسے چاہیے کہ رِیاکاری سے بچے۔   

(۸)جِس بات سے تیرا تَعلُّق نہ ہو خواہ مخواہ اس کے بارے میں سُوال نہ کر۔

(۹)بیماری سے پہلے صحت کو غنیمت جان اورفُرصَت کے لمَحات سے بَھرپُور فائدہ اُٹھا ، ورنہ غم وپریشانی کا سامنا ہو گا ۔

(۱۰)اِستقامت آدھی کامیابی ہے، جیسا کہ غم آدھا بُڑھا پا ۔

(۱۱)جو چیز تیرے دل میں کھٹکے اُسے چھوڑ دے کیونکہ اُس کو چھوڑ دینے ہی میں تیری سلامتی ہے ۔

(عیون الحکایات ،ص:۱۷۳)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ  فرامین  ایسے جامع اورحکمت آموز ہیں کہ اگر کوئی شخص اِن پر عمل کرلے تو وہ دارَین(یعنی دُنیا و آخرت) کی سَعادتوں سے مالا مال ہوجائے، اسے دین ودنیا کے کسی معاملے میں شرمندگی کا سامنا نہ کرنا پڑے ، اِن کلِمات میں حضرت سَیِّدُنا علیُّ المرتضیٰ شیرِ خدا کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم نے ہمیں زندگی گزارنے کا بہترین طریقہ بتا دیاہے کہ اگر اِس طرح زندگی گزارو گے تو بَہُت جلد ترقی وکامیابی کی دولت اوراللہ پاک کی رِضا نصیب ہوگی۔ اگرآپ  اَولیائے کرامرَحِمَہُمُ اللہُ السَّلام کے اَحْوال کے ساتھ ساتھ اُن کے نصیحت آموز اَقْوال اور عِلم و حِکمت سے بھرپُور مدنی پُھول