Book Name:Faizan e Mushkil Kusha

بیاں کس منہ سے ہو اس مَجْمَع البحرین کا رتبہ

جو مرکز ہے شریعت کا طریقت کا ہے سر چشمہ

(دیوانِ سالک، ص۳۰، از رسائلِ نعیمیہ)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! حضرت ِ سیِّدُنا مولیٰ مُشکل کُشا،علیُّ المُرتَضٰی،شیرِخداکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی شان کے بھی کیا کہنے کہ امیرُالْمُؤْمِنِین حضرتِ سیِّدُناعُمَر فارُوقِ اَعظم بھی اُن کی خُصُوصیات پر رَشک فرماتے ہیں،یہاں ایک مسئلہ بیان کرنا ضروری ہےکہ فَضائل ومَراتِب کے اِعتبار سےمَسلکِ حق اَہلسنَّت وجماعت کے نزدیک خُلفائے راشدین میں ایک ترتیب ہےجس کو بیان کرتے ہوئے صدرُ الشَّریعہ،بدرُ الطَّریقہ حضرتِ  علّامہ مولیٰنامُفتی محمد امجد علی اَعْظمی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْقَوِی فرماتے ہیں:تمام صَحابۂ کرام اَعْلیٰ و اَدْنیٰ(اوران میں اَدْنیٰ کوئی نہیں) سَب جنَّتی ہیں،بعدِاَنبیا ومُرسَلین،تمام مخلوقاتِ الٰہی اِنْس و جِنّ و مَلک (یعنی اِنسانوں ، جنّوں اور فِرشتوں)سے افضل صدِّیقِ اکبر ہیں، پھر عُمر فاروقِ اعظم، پھرعثمانِ غنی،پھر مولیٰ علیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم ،افضل کے یہ معنی ہیں کہ اللہ پاک  کے یہاں زیادہ عزَّت و مَنزِلت والا ہو۔(مُلَخَّص ازبہارِ شریعت ج۱ص۲۴۱ تا۲۵۴) کراماتِ شیرخدا،ص:۲۲)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یقیناً تمام ہی خُلفائے راشدین  پیارے آقا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کے مَحبُوب اور آپ کے نور ِنظر تھے اور  سب کے ہی فضائل  آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے بیان فرمائے ہیں۔چُنانچہ فقیہِ اُمّت حضرتِ سَیِّدُناعبدُاللّٰہ بِن مَسعودرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مَروی ہے کہ سرکارِ مدینہ،راحتِ قلب وسینہ، فیض گنجینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عالی شان ہے: ’’اَنَا مَدِیْنَۃُ الْعِلْمِ وَاَبُوْبَکْرٍ اَسَاسُہَا وَعُمَرُ حِیْطَانُہَا وَعُثْمَانُ سَقْفُہَا وَعَلِیٌّ بَابُہَایعنی میں علْم کا شہر ہوں، ابوبکْر اس کی بنیاد، عُمَر اس کی دیوار، عثمان اُس کی چھت اور علی اس کادروازہ ہیں۔‘‘      (مُسندُ الفردوس ج۱  ص۴۲ حدیث۱۰۸،