Book Name:Faizan e Mushkil Kusha

حدیث:۳۷۴۴)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نے کہ ہمارے پیارے آقا، مدینے والے مُصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےحضرتِ سَیدنا علی المرتضی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم کی کیسی شان بَیان فرمائی ہے۔ اتنے  انعامات واکرامات کے علاوہ بھی اللہپاک نے آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کو بے شُمار خوبیاں عطافرمائی ہیں، حضرت سَیِّدُنا عبدُ اللہ بن مَسعود رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہفرماتےہیں:بےشک قرآنِ مجید سات (7)حروف (لغتوں)پراُتراہے اور ان  میں  سے  ہر حرف کا  ظاہِر بھی ہےاورباطِن بھی اور امیرُ المُؤمنِین حضرت سَیِّدُنا علیُ المرتضی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ایسے عالِم ہیں جن کے پاس ظاہِر وباطِن دونوں کا عِلم ہے۔(تاریخ ِمدینہ دمشق لابن عساکر، ج۴۲،ص ۴۰۰)

اِسی طرح امیرُ الْمُؤْمِنِین،امامُ العادِلین حضرتِ سیِّدُناعُمَرفاروقِ اَعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ارشاد فرماتے ہیں: حَضْرتِ علیُّ المُرتَضٰی کَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم  کو تِین (3)ایسی فضیِلَتیں حاصِل ہیں کہ اگر اُن میں سے ایک(1) بھی مجھے نَصیب ہوجاتی تووہ میرے نزدیک سُرخ اُونٹوں سے بھی محبوب تَر ہوتی۔ صَحابۂ کِرام  نے پوچھا: وہ تین (3)فضائل کون سے ہیں؟ فرمایا: (۱)اللہ پاک  کے پیارے حبیب ، حبیبِ لبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے اپنی صاحِبزادی حضرتِ فاطمۃُالزَّہراء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہا کو اِن کے نِکاح میں دیا(۲)اِن کی رِہائش رسولِ کریم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے ساتھ مسجِدُالنَّبویِّ الشَّریف میں تھی اور اِن کے لئے مسجد میں وہ کچھ حلال تھا جو اِنہیں کا حصّہ ہےاور (۳) غزوۂ خیبر میں اِن کوپرچمِ اِسلام عطا فرمایا گیا ۔ (مُستَدرَک ج۴ ص۹۴ حدیث۴۶۸۹)سَیدُنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہنے فرمایا کہ حضرتِ علی (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ)ہم میں سب سے بڑے قاضی اور حضرت اُبی بن کعب(رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ) ہم میں سب سے بڑے قاری ہیں۔(المسند للامام احمد بن حنبل ،ج۸ ،ص۶،ح۲۱۱۴۳،کراماتِ شیرخدا،ص:۲۲)