Book Name:Jhagray Ke Nuqsanaat

عطار والہ (بوریوالہ ضلع وہاڑی، پنجاب) کی ایک اسلامی بہن جہالت کی تاریکیوں میں ڈوبی ہوئی تھی ،  شرعی پردہ کا بھی کوئی ذہن نہ تھا، خوش قسمتی سے کسی نے اُنہیں  شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت، بانیٔ دعوتِ اسلامی حضرت علاّمہ مولانا ابو بلال محمد الیاس عطّار قادری رَضَوی دَامَتْ بَرَکاتُہُم العَالِیَہ کی مَشہورِ زمانہ تالیف ’’فیضانِ سنّت‘‘ تحفتاً پیش کی، اس کے چیدہ چیدہ مقامات کا مطالعہ کرنے سے انہیں  اندازہ ہوگیا کہ یہ انتہائی دلچسپ اور معلوماتی کتاب ہے۔ چنانچہ اس کے بعد ان کا روزانہ کا معمول بن گیاکہ فیضانِ سنّت کے کچھ نہ کچھ صفحات کا نہ صرف مطالعہ کرتیں  بلکہ اپنے دادا جان کو بھی سناتیں  جسے وہ بڑی یکسوئی سے سنتے،  اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّ کچھ عرصہ بعد رمضان المبارک کے آخری دس دن کا اعتکاف مسجد ِبیت میں کرنے کی سعادت حاصل ہوئی اور انہوں  نے دورانِ اعتکاف اوّل تا آخر فیضانِ سُنَّت پڑھنے کی نیت کر لی۔ جب نوافل و تلاوت سے فراغت پاتیں تو فیضانِ سنّت کے مطالعے میں مصروف ہو جاتیں اور ساتھ ساتھ اپنا محاسبہ بھی کرتی جاتیں،  امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَرَکاتُہُم العَالِیَہ سے بیعت کی سعادت تو پہلے ہی حاصل کر چکی تھیں اب ان کی پر تاثیر تحریرپڑھنے سے نیکیاں کرنے اور گناہوں سے بچنے کا ذہن بھی بنا، اسی جذبہ کے تحت انہوں  نے پابندی سے گھر درس شروع کر دیا جس کی برکت سے آہستہ آہستہ گھر میں مدنی ماحول قائم ہونے لگا۔ ٹی وی کی نحوست سے جان چھوٹی، نمازوں کی پابندی اور شرعی پردے کا ذہن بنا اور یوں اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  ان کے گھر کے تمام افراد دعوتِ اسلامی سے وابستہ ہو کر سنّتوں کے سانچے میں ڈھل گئے۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کا ایسا کرم ہوا کہ ان کی شادی بھی دعوتِ اسلامی کے ایک مبلغ سے نہایت سادگی سے ہوئی،  ولیمہ کی رات اجتماع ِ ذکر و نعت کا انعقاد بھی ہوا۔ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی امیرِاہلسنّت پَررَحمت ہواوران کے صد قے ہماری مغفِرت ہو۔

منقول ہے کہ اللہ کریم نے حضرت سیِّدُنامُوسیٰعَلَیْہِ السَّلَام کی طرف وَحْی فرمائی:بھلائی کی باتیں خُود بھی سیکھو اور دوسروں کو بھی سکھاؤ،میں بھلائی سیکھنےاورسکھانے والوں کی قبروں کو روشن فرماؤں