Book Name:Maan ke Dua ka Asar

عظیم قربانیوں  کے متعلق پتا چلا تو بے ساختہ ان کی آنکھوں  سے آنسو ں جاری ہو گئے، انہوں  نے ہمّت کر کے درسِ فیضانِ سنت دینے کا ارادہ کر لیا اورجلد ہی اپنے گھر میں  درس دینا شروع کر دیا جس میں  محلے کی اسلامی بہنیں  شرکت کرتیں ، درسِ فیضانِ سنّت کی برکت سے اسلامی بہنیں  عمل کی طرف راغب ہونے لگیں ، کرم بالائے کرم یہ کہ دیگر اسلامی بہنوں  نے بھی درس دیناشروع کر دیا یوں  جلد ہی ان کے علاقے میں  تین جگہ درسِ فیضانِ سنّت شروع ہو گیا۔ تادم ِبیان  وہ اسلامی بہن عالمی مجلسِ مشاورت میں  رُکن ہونے کی حیثیت سے سنّتیں  عام کرنے میں  مصروف ہیں۔

مجھ کو ملی ہے عزت عطار کی بدولت

چمکی ہے میری قسمت عطار کی بدولت

''اگر آپ کو بھی دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کے ذریعے کوئی مدنی بہار یابرکت ملی ہو تو آخر میں مدنی بہار مکتب پرجمع کروادیں."

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!جس طرح ماں کی دُعا اَولاد کے حق میں مقبول ہے اِسی طرح اُس کی بد دُعا  بھی مقبول ہے لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم ہرگز ہرگز کوئی ایسا کام نہ کریں جس کے سبب ہماری والِدہ کو کسی قسم کی تکلیف پہنچے یا وہ ہمارے لئے بد دُعائیں کرے،کتنے نادان ہیں وہ لوگ کہ جو ماں کی بد دُعائیں لینے والے کام کرتے ہیں۔خُدا کی قسم!اگر یہ  ناراض ہوکر اپنی اَولاد کے لئے بددُعا کردے تو ذِلّت و  رُسوائی اُس کا مُقَدَّر بن جاتی ہے۔آئیے!اِس بارے میں ایک سبق آموز  حکایت مُلاحَظَہ کیجئے اور عبرت حاصِل کیجئے، چنانچہ