Book Name:Maan ke Dua ka Asar

وِلایت تک پہنچادیتی ہے،ماں کی دُعا اَولاد کی قسمت سَنواردیتی ہے،ماں کی دُعا اَولاد کے حق میں قبول ہوتی ہے،ماں کی دُعا کامیابیاں دِلاتی ہے،ماں کی دُعا نُزولِ رَحمت کا سبب ہے ،ماں کی دُعا گناہوں  کی مُعافی کا ذَرِیْعہ ہے ، ماں کی دُعا کی بَرَکت سے ربِّ  کریم اَولاد سے مصیبتوں اور آزمائشوں کو ٹال دیتا ہے۔آئیے!آج ہم ماں کی دُعاؤں کی بَرَکتوں پر مُشْتَمِل چند اِیمان اَفروز واقعات سُنّنے کی سعادت حاصِل کرتی ہیں۔چنانچہ

ماں کی دعا کا اثر

حضرتِ سَیِّدُنا عبدُالرَّحْمٰن بن اَحمد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ بَیان کرتے ہیں:میں نے اپنے والِد کو کہتے ہوئے سُنا کہ ایک مرتبہ ایک بُوڑھی عورَت حضرت سَیِّدُنااِ بِنِ مَخْلَد رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ کی بارگاہ میں حاضِر ہوئی اورعَرْض کی:میرے جوان بیٹے کو رُومیوں نے قَید کرلیا ہے۔میراایک چھوٹا سا گھر ہے،اِس کے عِلاوہ میرے پاس کچھ بھی مال نہیں اور اُس گھر کو میں بیچ بھی نہیں سکتی لہٰذا آپ کسی صاحبِ حَیْثِیَّت سے کہہ دیجئے کہ وہ فِدْیَہ دے کر میرے بیٹے کو آزاد کرالے کیونکہ اب نہ تو مجھے دن کو قرار آتا ہے اورنہ رات کو نیند آتی ہے۔آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ نے اُسے تسلّی دیتے ہوئے فرمایا:مُحْتَرَمہ!آپ جائیے!میں آپ کے معامَلے کو حل کرنے کو شِش کرتا ہوں۔راوِی کہتے ہیں:جب وہ بڑھیا چلی گئی تو آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ سَرجُھکا کر بیٹھ گئے اور آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ  عَلَیْہ  کے مبارَک ہونٹ جُنْبِش کررہے تھے(جیسے کچھ پڑھ رہے ہوں)۔کچھ عرصے بعد وہی بوڑھی عورَت اپنے جوان بیٹے کے ساتھ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہکی خدمت میں حاضر ہوئی اور آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ کو دُعائیں دیتے  ہوئے کہنے لگی:(اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ)میرا بیٹا سلامَتی کے ساتھ لوٹ آیا ہے اور وہ آپ کی بارگاہ میں اپنا سفرنامہ بھی بیان کرے گا،چنانچہ