Book Name:Hajj Kay Fazail

1949؁میں اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کےپوتےحضرت علّامہ مَولانا ابراہیم رضا خان جِیْلانی میاں رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی مدینۂ منورہ حاضری ہوئی، واپسی پر بریلی شریف میں اپنے گھر میں یہ واقعہ سنایا کہ میں حُضُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےدیارِ پاک مدینۂ مُنوَّرہ میں حاضِرتھاایک دن حضرت مَولاناضِیاءُالدین صاحِب قادِری رَضَوی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کےدرِدَولت پرحاضری دی،اس کےبعد حُضُورسرکارِدوعالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم َکےمُواجہ شریف میں حاضر ہوا اوردعاکی کہ حُضُور!آپ کےکرم سے مدینۂ طیّبہ کے قُطب سے مُلاقات ہوجائے؟ پھر جِیلانی میاںرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ اس کے بعد میں اپنی قِیام گاہ واپس آیاتودیکھا کہ حضرت مولانا ضیاءُ الدین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  صاحب تشریف لے آئےکیونکہ حضرت بہت کم گھر سے  نکلتے ہیں اس لیےمیں نے ایک دم  دیکھ کر تعجب کیا اور عرض کی،حضرت!ابھی توآپ سے مُلاقات ہوئی تھی،پھر ایک دَم کیسے تشریف آوری ہوئی؟ فرمایا:میرے دل میں اچانک خیال پیدا ہوا کہ آپ سے ملاقات کروں کیونکہ آپ نے طلب فرمایا ہے،اور پھر خاموش ہوگئے، حُضُور جِیلانی مِیاں رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ اِدھرمیں نے دربارِمُصطَفےمیں عرض کیا اور ادھر سیدی قُطبِ مدینۂ منورہ سے ملاقات ہوگئی،(جس سے مَعْلُوم ہوا کہ)حضرت مَولانا  ضِیاءُالدین صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مدینۂ پاک کے قُطب ہیں،مزیدفرماتے ہیں کہ جن کےخلیفہ کی یہ شان ہوکہ مدینۂ پاک میں قطب ہوں،ان کےپِیرومُرشِد،سیدی اعلیٰ حضرت،عَظیمُ البرکت کاسرکارِدوعالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ(کی بارگاہِ اقدس) میں قُرب کا کیا مقام و حال ہوگا۔ (سیّدی ضیاء الدین احمد القادری،۱/۴۶۹ملخصاً)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

وصالِ پُرملال اورتدفین:

       آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاپنی شفقتیں اورمَحَبَّتیں ہمیشہ لُٹاتےرہےیہاں تک کہ 4ذُوالْحِجَّۃِالْحَرام