Book Name:Na-Mehramon say mel jol ka wabaal

کریں گے تو 30 نیکیاں ہو جائیں گی۔ بعض لوگ سلام کے ساتھ جنَّتُ المَقَام اور دَوْزَخُ الْحَرَام کے الفاظ بڑھا دیتے ہیں یہ غلط طریقہ ہے۔ بلکہ مَن چلے تو مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّیہاں تک بک جاتے ہیں: آپ کے بچّے ہمارے غلام ۔میرے آقااعلیٰ حضرت ، اِمامِ اَہلسنّت،مولیٰناشاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحمَۃُ الرَّحْمٰن  فتاوٰی رضویہ جلد 22 صَفْحَہ409 پر فرماتے ہیں : کم از کم اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ اوراس سے بہتروَرَحمَۃُ اللہِ  ملانا اور سب سے بہتر وَبَرَکاتُہٗ، شامل کرنا اور اس پر زِیادَت نہیں۔ پھرسلام کرنے والے نے جتنے الفاظ میں سلام کیا ہے جواب میں اتنے کا اعادہ تو ضَرور ہے اور افضل یہ ہے کہ جواب میں زیادہ کہے۔ اس نے اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ کہا تو یہ وعَلَیکُمُ السَّلامُ وَرَحمَۃُ اللہ کہے۔ اورا گر اُس نے اَلسَّلامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحمَۃُ اللہ کہا تو یہ وَعَلَیْکمُ السَّلامُ وَرَحمَۃُ اللہِ وَبَرَکاتُہٗ کہے اوراگر اس نے وبَرَکاتُہٗ تک کہا تویہ بھی اتنا ہی کہے کہ اس سے زِیادَت نہیں ۔ وَاللہُتَعَالٰی اَعْلَم (9) اِسی طرح جواب میں وَعَلَیکُمُ السَّلامُ وَ رَحمَۃُ اللہِ وَ بَرَکاتُہٗ کہہ کر 30 نیکیاں حاصِل کی جا سکتی ہیں (10) سلام کا جواب فوراً  اور اتنی آواز سے دینا واجِب ہے کہ سلام کرنے والا سُن لے (11) سلام اور جوابِ سلام کا دُرُست تلفُّظ یاد فرما لیجئے ۔ پہلے میں کہتاہوں آپ سُن کر دوہرایئے: اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ(اَسْ۔ سَلا۔مُ ۔ عَلَے ۔ کُمْ) اب پہلے میں جواب سناتا ہوں پھر آپ اس کو دوہرایئے: وَعَلَیْکُمُ السَّلَام (وَ۔عَ۔لَیکُ۔مُسْ۔سَلام) ۔

طرح طرح کی ہزاروں سنّتیں سیکھنے کیلئے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ دو کُتُب بہارِ شریعت حصّہ16 (312صفحات) نیز 120 صَفَحات کی کتاب”سنّتیں اور آداب“ ھدِیَّۃًً حاصِل کیجئے اور پڑھئے۔ سنّتوں کی تربیّت کا ایک بہترین ذَرِیعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سنّتوں بھرا سفر بھی ہے۔

سیکھنے سنّتیں قافلے میں چلو                       لُوٹنے رَحمتیں قافلے میں چلو