Book Name:Yazeed ka bura kirdar

دُشمنِ صحابہ کا انجام

ایک شخص حضرت سَیِّدُناسعدبن ابی وقاصرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کے سامنے صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کی شان میں گُستاخی وبے اَدَبی کے الفاظ بکنے لگا۔آپرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ تم اپنی اس خبیث حرکت سے باز رہو ورنہ میں تمہارے لئے بد دُعا کردوں گا۔ اُس گُستاخ وبے باک نے کہہ دیا کہ مجھے آپ کی بد دُعا کی کوئی پروا نہیں ۔ آپ کی بددُعا سے میرا کچھ بھی نہیں بِگڑ سکتا ۔یہ سُن کر آپ کو جلال آگیا اورآ پ نے اس وَقْت یہ دُعا مانگی کہ یا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!اگر اس شخص نے تیرے پیارے نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے پیارے صحابیوں کی توہین کی ہے توآج ہی اس کو اپنے قَہْر وغَضَب کی نشانی دکھادے تاکہ دوسروں کو اِس سے عبرت حاصل ہو۔ اس دُعا کے بعد جیسے ہی وہ شخص مسجد سے باہر نکلا تو اچانک ایک پاگل اُونٹ کہیں سے دوڑتا ہواآیا اوراس کو دانتوں سے پچھاڑدیا اوراس کے اُوپر بیٹھ کر اس کو اس قدر زور سے دَبایا کہ اس کی پسلیوں کی ہڈیاں چُور چُور ہوگئیں اوروہ فوراً  ہی مرگیا۔ یہ منظر دیکھ کر لوگ دوڑدوڑکر حضرت  سَیِّدُنا سعد رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کو مبارک باد دینے لگے کہ آپ کی دُعا مقبول ہوگئی اورصحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم     کا دشمن ہلاک ہوگیا۔(دلائل النبوۃ للبیہقی ، ج۶، ص۱۹۰)

امیں ہیں یہ قرآن ودین ِخدا کے

 

مدارِ ہُدیٰ اعتبارِ صحابہ

رسالت کی منزل میں ہر ہر قدم پر

 

نبی کو رہا انتظارِ صحابہ

انہیں میں ہیں صدیق وفاروق وعثماں

 

انہیں میں علی شہسوارِ صحابہ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!دیکھا آپ نےکہ صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم   کی شان میں اَدنیٰ سی گُستاخی کرنےوالے کا اَنْجام كيساخطرناک اور عبرتناک  ہوا ،واقعی یہ حقیقت ہے کہ اللہ والوں