Book Name:Yazeed ka bura kirdar

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

یزید کی چوتھی بُرائی ،نماز نہ پڑھنا

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یزید پلیدجن بُرائیوں میں مبتلا تھا ان میں سے  ایک یہ بھی تھی کہ وہ یا تو سِرے سے نمازہی نہیں پڑھتا تھااوراگر پڑھتا بھی تھا توقَضاکر کےپڑھتا تھا،حالانکہ نماز قَضاکر کے پڑھنا بھی گُناہ ہے،اور نہ پڑھنا تو اس سےبھی بڑا گُناہ ہے۔فی زمانہ یہ گناہ بھی بالکل عام ہے ۔اوّل تو ہماری  اکثریت نمازوں کی ادائیگی سے غافل اور حُقُوقُ اللّٰہ پامال کرنے کی طرف مائل نظر آتی ہے اور جو رہے سَہے مُسَلمان نَماز پڑھتے بھی ہیں،ن میں سے شایدایک فیصد(1%)کوبھی نماز دُرست پڑھنی آتی ہو۔یادرکھئے! حُقُوقُ اللّٰہ میں سے نَماز اِنْتہائی  اَہَمِّیَّت  کی حامِل ہے، جس کا اَنْدازہ اس بات سے بھی  لگایا جاسکتا کہ روزِقِیامَت حُقُوقُاللہ میں سب سے پہلے اسی کے مُتَعَلِّق سوال کیا جائے گا۔حَدِیْثِ پاک میں ہے ” اَوَّلُ مَایُحَاسَبُ بِہِ الْعَبْدُ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ صَلَا تُہ یعنی کل قِیامَت کے دن بندے سے سب پہلے اس کی نَماز کے بارے میں سوال ہوگا۔ اس حَدِیْثِ پاک کے تَحْت حَضْرتِ علّامہ عَبْدُالرَّؤف منَاوِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ بے شک نماز اِیْمان کی عَلامَت اور اَصْلِ عِبادَت ہے۔(التیسیرشرح جامع الصغیر،١/٣٩١)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اِسْلام میں جو  اَہمیَّت نَماز کوحاصِل ہے وہ کسی اور عِبادَت کو حاصِل نہیں،نَماز اَرْکانِ اِسْلام  میں سے ایک اَہَمّ تَرین رُکْن ہے،نَماز ایک بَہُت ہی عَظِیْم عِبادَت ہے،نماز جنَّت میں لے جانے والا عمل ہے،نماز نُور ہے، خُشُوْع وخُضُوْع کے ساتھ دو رَکعتیں ادا کرنے والے کے لئے جنَّت واجِب ہو جاتی ہے،(صحیح مسلم  ، رقم ۲۳۴، ص ۱۴۴) دو رَکْعت نمازدُنیاومَافِیۡھَا(یعنی دُنیا اورجو کچھ اِس میں ہے)سے بہتر ہے،نماز اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کا پسندیدہ عمل ہے، نَماز میں ہر سجدے کے عِوَض ایک نیکی لکھی جاتی،ایک گُناہ مِٹایا جاتا اور ایک دَرَجہ بُلند کیا جاتا ہے،نَماز ی بروزِ قیامت سَلامتی کے ساتھ جنَّت میں داخل کیا جائے