Book Name:Yazeed ka bura kirdar

کی شان میں گستاخی کرنا یا انہیں کسی بھی طرح سے تکلیف پہنچانا،اللہعَزَّ  وَجَلَّ کے عذاب کودعوت دینے والی بات ہے ۔ ان بُزرگوں کی شان میں گُستاخی وبے ادبی كرنے والا دُنیا میں تو ذلیل و رُسوا ہوتاہی ہے آخرت میں بھی ذِلّت  اُس کا مُقدَّر ہوگی۔یزید پلیدبھی وہ بد نصیب  شخص ہے جونہ صرف صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم کی توہین کا مُرتکب ہوا   بلکہ اس کی پیشانی پر اہْلِ بَیْتِ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو بے گُناہ  شہید کرنےکا سِیاہ داغ (بھی )ہے اور جس كی ہرزمانےمیں دُنیا ئے اسلام مذمّت کرتی رہی ہے اورقیامت تک اس کا نام حَقارت (ذِلَّت) کے ساتھ لِیا جائے گا۔یہ بَد باطن ،سِیاہ دل(شخص)25 ہجری میںدَمِشْق میں پیدا ہوا۔ نہایت موٹا، بدنُما،بداَخلاق،بد مِزاج، فاسِق، فاجِر، شرابی، بدکار،ظالِم، بے اَدب، گُستاخ تھا۔ اس کی شرارتیں اور بیہودگیاں ایسی تھیں کہ  جن سے بدمُعاشوں کو بھی شرم آئے۔(خلاصہ ازسوانحِ کربلا،ص۱۱۱،ملتقطاً)

یزید پلید کی خُرافات

صَدْرُ الْافَاضِل حضرت علّامہ مولانامُفتی سَیِّد محمد نعیمُ الدّین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہارشاد فرماتے ہیں کہ شہزادۂ کونین، حضرت امام حُسَیْن رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  کا وُجُودِ مُبارَک یزید کی آزادیوں کیلئے ایک زبردست مُحْتَسِب(یعنی حساب لینے والا)تھا، وہ جانتا تھا کہ آپ (رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ) کے زمانۂ  مُبارَک میں اُس کوکُھل کر کھیلنے کا موقع نہ ملے گااوراُس کی کسی بھی اُلٹی حرکت اور گمراہی پر حضرت امام حسینرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  صبر نہ فرمائیں گے، اس کونظر آتاتھا کہ امام(حسین)رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ جیسے دِیندار کا کوڑا ہروقت اس کے سرپر گھوم رہاہے،اسی وجہ سے وہ اور بھی زیادہ حضرت امام (حسین)رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی جان کا دُشمن تھا اور اسی لئے حضرت امام(حسین)رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی شہادت اس کیلئے باعثِ مَسَرَّت ہوئی۔

 حضرت امام(حسین) رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا سایہ اُٹھنا تھا،یزیدکھُل کر کھیلا(یعنی بالکل آزاد ہوگیا)اوراَنْواع