Book Name:Yazeed ka bura kirdar

وَالسَّلَام  کے فِدْیہ میں قُربانی کِیا گیا تھا،وہ (سِینگ)بھی جل گئے، کعبۂ مُقَدَّسہ کئی روز تک بے لباس رہا اور وہاں کے باشندے (یزیدی لشکر کی طرف سے پہنچنے والی)سخت مُصیبت میں مبُتْلا رہے۔(خلاصہ سوانح کربلا،ص ۱۷۷ تا۱۷۹ ،ملخصاً)

خرافاتِ یزید پلید کا بائیکاٹ:

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے کہ یزید پلید  نے اپنے دَورِ حکومت میں بدکرداری کا ثُبُوت دیتے ہوئے  کئی خُرافات کو عام کیا  مثلاً،مَحارِم ( وہ رشتے دار جن سے نکاح حرام ہے  ان) سے نکاح اورسُود وغیرہ کو اِس بے دِین نے عَلانِیَہ رواج دیا،مدینہ طیبہ ومکہ مکرمہ کی بے حُرمتی کرائی،صحابَۂ کرام  اور اہلِ بیتِ اَطہارکوظُلم وسِتم کے بعد شہید کروادیا، گانےباجے سُننا ،خُوب شراب پینا،نماز نہ پڑھنا الغرض یہ بد بختہر وہ کام کرتا، جس سے شریعت ِ مُطَھَّرَہ نے منع فرمایا۔یقیناًانسان  عزّت وشہرت ،مال ودولت اور حکومت ملنے سےسرکش وبے باک بن جاتاہے اور پھر دھیرے دھیرے دین سے دُور اور دُنیا سےقریب تَر ہوجاتاہے ،اپنے تخت وتاج  کی لاج رکھنے کیلئے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی نافرمانیوں اور اس کے پیاروں کی  گُستاخیوں سے  بھی باز نہیں آتا۔ یزید پلید بھی اِقْتِدار و حکومت کی مَحَبَّت  میں مبُتلا ہوکرایسا سَرکَش ہوا کہ مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ صحا بَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کی شان میں گستاخیاں کیں، اُن کو تکلیفیں پہنچائیں، اُن کا دل دُکھایا حالانکہ صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان تو وہ مقدّس ہستیاں ہیں،جن کی شان و عظمت کے  بارے میں خود سُلْطانِ دو جہان،رَحمتِ عالمیان صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے فرمایا: اَكْرِمُوا اَصْحَابِي فَاِنَّهُمْ خِيَارُكُمْ  یعنی میرے صحابہ(عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان )کی عزّت کرو کہ وہ تمہارے نیک تَرین لوگ ہیں۔(مشکاۃ المصابیح،کتاب المناقب، باب مناقب الصحابۃ، ۲/۴۱۳،حدیث: ۶۰۱۲)  مزیدفرمایا:”خَيْرُ اُمَّتِي اَلْقَرْنُ الَّذِينَ يَلُوْنِي ثُمَّ الَّذِينَ يَلُوْنَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُوْنَهُمْ یعنی میری اُمّت میں سب سے بہتر میرے زمانہ والے ہیں (یعنی