Book Name:Aslaf e Karam ki Sharam o Haya kay Waqiyat

ایک وہ شخص کہ اس کے مُنہ سے پِیپ اور خون بہتے ہوں گے۔ جہنَّمی کہیں گے: ”اس بد بخت کو کیا ہوا ہماری تکلیف میں اضافہ کئے دیتا ہے؟“ کہا جائے گا: ”یہ بدبخت خبیث اور بُری بات کی طرف مُتَوَجِّہ ہو کر اس سے لذّت اٹھاتا تھا جیسا کہ جِماع کی باتوں سے۔“ ( اِتحافُ السّادَة للزّبیدی ج۹ ص187 دارالکتب العلمیہ بیروت)

     حضرت سیِّدُناشُعیب بن ابی سعید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے مروی، فرماتے ہیں: ”جو بے حیائی کی باتوں سے لذّت اُٹھائے بروز ِقِیامت اس کے منہ سے پِیپ اور خون جاری ہوں گے۔“(اَیضاً ص۸۸۱)

کُتّے کی شکل میں:

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! شہوت کی تسکین کی خاطر تیری شادی، میری شادی کہتے ہوئے بے شَرمی کی باتیں کرنے والے ڈِراموں کے شائقین، فُحش فلمیں دیکھنے والے،سینما گھروں میں جانے والے، فلمی گانے گُنگُنانے والے بیان کردہ حدیثِ پاک سے درسِ عبرت حاصل کریں۔ یاد رکھئے! حضرتِ سیِّدُنا ابراہیم بن مَیْسَرہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ: ”فحش کلامی (یعنی بے حَیائی کی باتیں) کرنے والا قِیامت کے دن کُتےّ کی شَکل میں آئے گا۔“(اِتحافُ السّادَة للزّبیدی ج9 ص190)

    مُفَسّرِشہیر حکیمُ الاُمَّت حضر ت ِ مفتی احمد یار خان عَلَیْہِ رَحْمَةُ الْحَنّان فرماتے ہیں: خیال رہے کہ تمام انسان قبروں سے بشکل ِانسانی اُٹھیں گے پھر محشر میں پہنچ کر بعض کی صورتیں مسخ ہو جائیں گی ۔ ( مراٰة ج6 ص660 )

رِسالہ”با حیا نوجوان“کا تعارف

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اسلافِ کرام عَلَیْہِم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالسَّلامکی شرم و حیا اور حیا کے موضوع سے متعلق اہم معلومات کے لئے شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ