Book Name:Aslaf e Karam ki Sharam o Haya kay Waqiyat

وجَمَال کواپنے مالی فَوَائد کے حُصُول کاذِرِیْعہ بنانا ہے،جس کا مُظَاہَرَہ فیشن شَوز(Fashion Shows بِل بورڈز(Billboards)اوراِشْتِہارات(Advertisement)کے ذریعے سرِ عام ہوتاہے۔اسی طرح دفتروں (Officesبینکوں (Banks) اور ہسپتالوں (Hospitals)غرض جہاں جائیں بِالْخُصُو ص اِسْتِقْبالِیَہ (Receptions) پر مَاڈَرْن لڑکیوں (Modern Girls)کو ہی رکھا جاتاہےتا کہ لوگوں کی توجہ حاصل کرکے اپنے کاروبار (Business)کو تَرَقّی دی جائے بلکہ اب تو مَعَاذَ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ نوجوان عورتوں سے ہاتھ مِلانے ( Handshake)تک کو بُرا مَحْسُوس نہیں کیا جاتا۔ آئیے!سُنیے،اگر کوئی بے شرم وبے حیاکسی غیر عورت سے ہاتھ مِلاتا ہے تو اُس کی آخرت میں کیا سزا ہے چنانچہ

غیرعورت سے ہاتھ ملانے کی سزا:

      شہنشاہِ خوش خِصال، پیکرِ حُسن وجمال صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے: جس نے کسی اَجنبیہ عورت سے مصافحہ کیا(یعنی ہاتھ ملایا) وہ بروزِقیامت اس حال میں آئے گاکہ اس کا ہاتھ آگ کی زنجیرسے گردن کے ساتھ بندھاہو گا۔(نیکیوں کی جزائیں اورگناہوں کی سزائیں،ص38)

کرلے توبہ ربّ کی رحمت ہے بڑی

آخرت میں ورنہ سزا ہو گی کڑی

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عورت کامختلف اداروں  میں بے پردہ جاب (job) کرنے، باریک لباس پہن کربازاروں اورتفریح گاہوں کا رخ کرنے سے بے شرمی وبےحیائی مزید بڑھتی جارہی ہےاوراس بے  پردگی کی وجہ سے مَردوں میں بدنگاہی بھی  عام ہوتی جارہی ہے ۔ آج ہمارے نوجوان بدنگاہی کے عادی ہوتے چلے جا رہے  ہیں،وہ اپنے اس گندے مَقصَد کی  خاطِر گلی محلوں، بازاروں،شاپنگ سینٹروں،تفریح گاہوں،سکولوں،کالجوں الغرض جہاں جہاں بے پردہ عورتوں کا مجمع