Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah

کا سامان کریں۔

وہاں پیارا کعبہ یہاں سبز گنبد

وہ مکّہ بھی میٹھا تو پیارا مدینہ

میں مکےّ میں جا کر کروں گا طوا ف اور

نصیب آبِ زم زم مجھے ہو گا پینا

                                                                                         (وسائلِ بخشش مُرمّم،ص355۔370)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

                        اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ وَجَلَّ احادیثِ مبارَکہ ان مقدَّس شہروں کے فضائل سے مالا مال ہیں۔آئیے!اب ہم اپنے سینوں میں مکے مدینے کی زیارت کا شوق بیدار کرنے کے لئے روحانیّت و نورانیّت سے بھر پور ان شہروں کی برکتوں پر مشتمل2 فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنتے ہیں چنانچہ

(1)مکۂ مکرمہ اور مدينَۂ منورہ کے علاوہ کوئی شہر ايسا نہيں جسے عنقريب دَجّال روندتا ہوا نہ جائے، جبکہ ان شہروں کے ہر راستے پر فرشتے صفیں باندھے پہرہ دے رہے ہوں گے،لہٰذا وہ ایک دلدلی زمین پر پڑاؤ ڈالے گا پھر شہرِ مدینہ3 مرتبہ لرزے گا تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کفر و نفاق میں مبتلا ہر شخص کو وہاں سے نکال دے گا۔( بخاری،کتاب فضائل المدینۃ،باب لاید خل الدجال المدینۃ ،۱/ ۶۱۹،حدیث: ۱۸۸۱)

(2)جو شخص حج کے ارادے سے نکلے اور مرجائے اس کے لئے قیامت تک حج کرنے والے کا ثواب لکھا جاتا رہے گا اور جو عمرے کے ارادے سے نکلے اور مرجائے اس کے لئے قیامت تک عمرہ کرنے والے کاثواب لکھا جاتا رہے گااور جو جہاد کے ارادے سے نکلے اور مر جائے تو اس کے لئے قیامت تک جہاد کرنے والے کاثواب لکھا جائے گا۔(الترغیب والترہیب ،کتا ب الحج ، باب التر غیب فی الحج والعمرۃ الخ، ۲/۷۹، رقم:۱۷۱۸)

اے کاش! مدینے میں مجھے موت یوں آئے   چوکھٹ پہ تِری سر ہو مری روح چلی ہو