Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah

موجود ہے چنانچہ

پارہ4 سورۂ آلِ عمران کی آیت نمبر96 میں اللہ تبارک و تعالیٰ کا فرمانِ عظمت نشان ہے:

اِنَّ  اَوَّلَ  بَیْتٍ  وُّضِعَ  لِلنَّاسِ   لَلَّذِیْ  بِبَكَّةَ  مُبٰرَكًا  وَّ  هُدًى  لِّلْعٰلَمِیْنَۚ(۹۶) (پ۴،آلِ عمران: ۹۶)

ترجَمۂ کنز الایمان:بے شک سب میں پہلا گھر جو لوگوں کی عبادت کو مقرر ہوا وہ ہے جو مکہ میں ہے برکت والا اور سارے جہان کا راہنما ۔

صدْرُ الْافَاضِل حضرت علّامہ مولانا سَیِّد مفتی محمد نعیمُ الدین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس آیتِ مقدسہ کے تحت فرماتے ہیں کہ اس میں بتایا گیاکہ سب سے پہلا مکان جس کو اللہ تعالیٰ نے طاعت وعبادت کے لئے مقرر کیانماز کاقبلہ،حج اور طواف کامقام بنایا جس میں نیکیوں کے ثواب زیادہ ہوتے ہیں وہ کعبۂ مُعَظَّمہ ہے جو شہرِ مکّۂ مُعَظَّمہ میں واقع ہے۔

پارہ30سُوْرَۃُ الْبَلَد کی آیت نمبر1۔2 اور3 میں ارشادِ خداوندی ہے:

لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۱)وَ اَنْتَ حِلٌّۢ بِهٰذَا الْبَلَدِۙ(۲)وَ وَالِدٍ وَّ مَا وَلَدَۙ(۳) (پ۳۰:البلدتا۳)

ترجَمۂ کنز الایمان:مجھے اس شہر کی قسم کہ اے محبوب تم اس شہر میں تشریف فرما ہو اور تمہارے باپ ابراہیم کی قسم اور اس کی اولاد کی کہ تم ہو ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

                        سُبْحٰنَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ!سُنا آپ نے کہ مکۂ مکرمہ کی شان کس قدر ارفع و اعلیٰ ہے کہ خود ہمارے پیارے پروردگار عَزَّ  وَجَلَّنے اپنے پاکیزہ کلام قرآنِ کریم میں اس مقدس شہر کی قسم ارشاد فرمائی،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ اپنی آنکھوں میں لندن و پیرس دیکھنے کے خواب سجانے کے بجائے  مکے مدینے جیسے مقدَّس و بابرکت مقامات کی زیارت کی تڑپ اپنے دل میں پیدا کریں اور شب و روز وہاں سے تقسیم ہونے والی عطاؤں،نوازشوں اورلا زوال  برکتوں سے اپنی خالی جھولیوں کو بھرنے کے لئے وہاں جانے