Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah

تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مدینۂ منوَّرہ میں مرنے کی ترغیب ارشاد فرمائی ٭ یہاں مرنے والے کی پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  شَفاعت فرمائیں گے ٭ جو وُضو کرکے آئے اورمسجِدِنَبَوِی شریف میں نَماز ادا کرے اسے حج کا ثواب ملتا ہے ٭حجرہ ٔمبارَکہ اور منبرِ منوّر کے درمیان کی جگہ جنّت کے باغوں میں سے ایک باغ (یعنی جنّت کی کیاری)ہے ٭ مسجِدِنَبَوِی شریف میں ایک نمازپڑھنا پچاس ہزار(50,000) نمازوں کے برابر ہے( ابن ماجہ ج۲ ص۱۷۶ حدیث۱۴۱۳) ٭مدینۂ منوَّرہ کی سرزمین پر مزارِ مصطَفٰے ہے جہاں صبح و شام سترستر ہزار(70,000) فرشتے حاضر ہوتے ہیں٭(عاشقانِ رسول کی130 حکایات مع مکے مدینے کی زیارتیں،ص۲۵۹تا۲۶۲ملتقطاً)

رہیں اُن کے جلوے بسیں اُن کے جلوے

مِرا دل بنے یادگارِ مدینہ

(ذوق نعت،ص۱۳۱)

بَیان  کا خُلاصہ: میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہم نے سنا کہ:

·      مکے مدینے کو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے بہت سی خصوصیات سے آراستہ فرمایا ہے۔

·      مکہ و مدینہ وہ مقدس ترین شہر ہیں کہ جن کا ذکرِ خیر رَبّ تعالیٰ نے قرآن ِکریم میں فرمایا نیز ایک مقام پر شہر مکہ کی قسم بھی ارشاد فرمائی۔

·       مدینے میں مرنے والے خوش نصیبوں کے لئے حدیثِ پاک میں شفاعت کی خوشخبری بیان فرمائی گئی ہے۔

·      جب سفر سے واپسی پر مدینے شریف میں مکی مدنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آمد ہوتی تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ محبتِ مدینہ کے سبب اپنی سواری کی رفتار تیز فرما دیا کرتے تھے۔

·      خلیفۂ ثانی امیر المؤمنین حضرت سَیِّدُنا فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ مدینے شریف میں شہادت کی