Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah

       عاشقانِ رسول کے لئے اس لفظ  سے بچنے کے لئے  اتنا ہی کافی ہے کہ ہمارے میٹھے میٹھے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اپنے پاکیزہ شہر کو یثرب کہنے سے منع فرمایاہےجیساکہ پیارے آقا،مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:مَنْ قَالَ لِلْمَدِيْنَةِ يَثْرِبَ فَكَفَّارَتُهُ اَنْ يَّقُوْلَ الْمَدِيْنَةَ عَشَرَ مَرَّاتٍ یعنی جو شخص (غیر ارادی طور پر) مدینے کو یثرِب کہہ بیٹھے اسے کفاّرے کے طور پر دس (10)مرتبہ مدینہ کہنا چاہئے۔(کنز العمال،کتاب الفضائل،فضائل الامکنۃ والازمنۃ،فضائل المدینۃالخ،الجزء۱۲،۶/ ۱۱۶، حدیث:۳۴۹۳۸)

       مدینے شریف کو یثرِب کہنا تو اس قدر بُرا ہے کہ عُلمائے کرام رَحِمَہُمُ اللّٰہ ُ السَّلَام  نے مدینَۂ طیبّہ کو یثرِب کہنا ناجائز و گناہ قرار دِیا ہے چنانچہ

       اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنت مولانا شاہ امام احمدرضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فتاویٰ رضویہ شریف میں فرماتے ہیں: مدینۂ طیِّبہ کو یَثرِب کہنا ناجائز و ممنوع اور  گناہ ہے اور کہنے والا گنہگار۔

                        رسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں: جو مدینے کویَثرِب کہے اُس پر توبہ واجِب ہے، مدینہ طابہ ہے،مدینہ طابہ ہے۔علّامہ مُنَاوِی (حدیثِ پاک کی مشہور کتاب )جامعِ صغیر کی شرح میں فرماتے ہیں:اِس حدیث سے معلوم  ہوا کہ مدینَۂ طیِّبہ کایَثرِب نام رکھنا حرام ہے کہ یَثرِب کہنے سے توبہ کا حکم فرمایا اور توبہ گناہ ہی سے ہوتی ہے۔(فتاویٰ رضویہ،۲۱/۱۱۶بتغیر قلیل)

محفوظ سدا رکھنا شہا! بے اَدَبوں سے

 

اور مجھ سے بھی سرزد نہ کبھی بے اَدَبی ہو

(وسائلِ بخشش مُرَمَّم،ص۳۱۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

کتاب”عاشقانِ رسول کی130 حکایات“کا تعارف

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حرمین شریفین کی برکتوں سے مالامال ہونے کے لئے شیخِ طریقت،اَمِیْرِاَہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مَوْلانا ابو بلال محمد الیاس عطار قادِری رَضَوِی ضِیائی