Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah

       مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس حدیث ِ مبارکہ کی شرح کرتے ہوئے فرماتے ہیں:کھا جانے کے معنی یہ ہیں کہ یہاں کے لوگ تمام ملکوں کو فتح کریں گے اور ان کے مال اور خزانے مدینے میں پہنچ جائیں گے۔چنانچہ ایسا ہی ہوا کہ شام،فارس اور رُوم کے خزانے مدینےپہنچے(مزید فرماتے ہیں کہ)مدینۂ منورہ کے نام سو (100)سے بھی زیادہ ہیں،طیبہ،طابہ، بطحٰے، مدینہ،اَبْطَح وغیرہ،ہجرت سے پہلے لوگ اسے یثرِب کہتے تھے ،اس لیے کہ یہاں قومِ عَمَالِقَہ کا جو پہلا آدمی آیا اس کا نام یثرِب تھا۔حضرت سَیِّدُنا امام احمد بن حنبل رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  فرماتے ہیں کہ جو مدینۂ منورہ کو یثرب کہے وہ توبہ کرے،حضرت سَیِّدُنا امام بخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے فرمایا کہ جو ایک بار اسے یثرب کہے وہ بطورِ کفّارہ دس (10)بار مدینہ کہے۔صُوفیا رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن فرماتے ہیں کہ اگر کوئی خبیث وہاں مر کر دفن بھی ہوجائے تو فرشتے وہاں سے اس کی نعش کسی دوسری جگہ منتقل کردیتے ہیں اور اگر کوئی وہاں کا عاشق دوسری جگہ دفن ہوجائے تو اس کی نعش مدینَۂ منورہ پہنچادیتے ہیں۔(مرآۃ ُ المناجیح،۴/۲۱۶-۲۱۵ملخصاً و ملتقطاً)

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بیان کردہ حدیثِ پاک اور اس کی شرح سے معلوم ہوا کہ جس طرح زنگ آلود لوہا اگر بھٹی میں ڈال دیا جائے، پھر مقررہ وقت پر اسے نکالا جائے تو اس پر میل کچیل کا نام و نشان بھی باقی نہیں رہتا،اسی طرح مدینۂ طیبہ بھی اپنی پُر کیف فضاؤں میں آنے والوں کو صاف سُتھرا کردیتا ہے،لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم اپنے پاک پروردگار عَزَّ  وَجَلَّ سے بار بار وہاں جانے بلکہ وہاں پر دفن ہونے کی بھیک طلب کرتے رہیں کہ ایک مسلمان کے لئے اس سے بڑی اور کیا سعادت کی بات ہوسکتی ہے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اسے اپنے محبوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے محبوب شہر یعنی مدینۂ منورہ میں موت اور ہزاروں  صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کے وجودِ مسعود کے فیوض و برکات سے مالا مال بقیعِ پاک میں دفن ہونے کی نعمت عطا  فرمادے کہ وہاں پر مرنا اور جنت البقیع میں دفن ہوجانا مقدر والوں کا