Book Name:Allah walon kay Rozay

ملے گا جیسا کہ منقول ہے:اَفْضَلُ الْعِبَادَاتِ اَحْمَزُھَا افضل عبادت وہ ہے جس میں تکلیف زِیادہ ہے۔(1) امام شَرَفُ الدّین نَوَوِی(نَ۔وَ۔وِی)رَحمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: عبادات میں مشقت اورخرچ زیادہ ہونے سے ثواب اورفضیلت زیادہ ہوجاتی ہے۔(2)نیز حضرت سَیِّدُناابراہیم بن اَدْھَم رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا فرمانِ معظَّم ہے:دُنیا میں جونیک عَمَل جتنا دُشوار ہوگا قِیامت کے روز نیکیوں کے پَلڑے میں اُتنا ہی زیادہ وَزن دار ہوگا۔(3)

عاصیوں کی مغفرت کا لیکر آیا ہے پیام

جھوم جاؤ مجرمو! رمضاں مہِ غُفران ہے

                                                                                       )وسائلِ بخشش مُرَمّم،ص۷۰۶(

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہمارا نفس چونکہ سہولت پسند ہے لہٰذا اسے ہر وقت عیش  وراحت دَرکار ہے اور وہ عبادات کی محنت و مشقت سے گھبراتاا ور جان چھڑاتا ہے مثلاً جب ایک مسلمان روزے رکھنے کی کوشش کرتاہے تو نفس طرح طرح کے حیلے بہانوں سے مختلف عُذر یاد دِلا کرروزے رکھنے سے باز رکھنے کی کوشش کرتا ہے مثلاًابھی تو شدید گرمی ہے،حالات سازگار نہیں،کام کاج کیسے ہوگا،طبیعت خراب ہوجائے گی،بعد میں رکھ لینا وغیرہ وغیرہ لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم نفس کے دھوکے میں نہ آئیں، روزے چاہے سردی میں تشریف لائیں یا سخت ترین گرمیوں میں بلا وجہِ شرعی فرض روزے ہرگز ترک نہ کریں بلکہ روزے رکھنے کے بدلے ملنے والے انعاماتِ خداوندی پر نظر رکھیں کہ  اللہعَزَّ  وَجَلَّ نے اپنے پاکیزہ کلام میں روزہ رکھنے والوں اور والیوں کا نہ صرف ذکرِ خیر فرمایا ہے بلکہ اُنہیں بخشش  اور بڑے اِنعام کی

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

[1] تفسیر کبیر،پ۲۹،المزمل،تحت الآیۃ:۶،۱۰/۶۸۵

2… شرح نووی،مذاہب العلماء فی تحلیل ...الخ،الجزء۸،۴/۱۵۲

3… تذکرۃ الاولیاء،باب یازدہم،ذکر ابراہیم بن ادھم، ص۹۵