Book Name:Allah walon kay Rozay

عبادت  سے محرومی کا غم رُلائے جاتا ہے ،ہمیں صرف دُنیاوی بہتری کی فکر ہے اور اُن نُفوسِ قُدسیہ کو قبر و حشر اور آخرت کی فکر دامن گیر ہے، ہمارے لئے دُنیاوی عیش و عشرت اور مال و دولت کے بغیر زندگی بے رنگ ہے اور اُن اللہ والوں کیلئے نمازوں،روزوں اور دیگر عبادات کے بغیر زندگی بے مزہ ہے۔ جیساکہ

        حضرت سیِّدُنا ابُودَرْدَاء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرمایا کرتے کہ اگر3چیزیں نہ ہوتیں تو میں مَوْت کو ترجیح دیتا۔عرض کی گئی:وہ 3چیزیں کون سی ہیں؟ارشادفرمایا:دن رات اپنے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ کے حضور سجدے کرنا،سخت گرمی کے دنوں میں پیاسا رہنا(یعنی روزے رکھنا)اوران لوگوں کے حلقوں میں بیٹھناجو کلام کوعمدہ پھلوں کی طرح چُنتے ہیں۔(1)

        حضرت سَیِّدُنا علی المرتضیٰ،شیر خدا کَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم ارشادفرماتے ہیں: مجھے دُنیا میں 3 چیزیں پسند ہیں:(1) اَلضَّرْبُ بِالسَّیْفِ  یعنی تلوار سے جہاد کرنا،(2) اَلصَّوْمُ بِالصَّیْفِ یعنی گرمی کے روزے رکھنااور (3) اِکْرَامُ الضَّیْفِ یعنی مہمان کی مہمان نوازی کرنا۔(2)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        آئیےروزوں کے کچھ مزید فضائل و انعامات سُنتے ہیں۔چُنانچہ

گرمی کے روزے رکھنے کا انعام

        حضرت فقیہ  ابُو اللَّیْثسمرقندی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:قیامت کے دن لوگ قبروں سے بُھوکے پیاسے اُٹھیں گے توجس شخص نے گرمی کے دنوں میں نفلی روزے رکھے ہوں گے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اُس کے لئے جنّت کے کھانے اور جنّتی مشروبات بھیجے گا،اُس کاروزہ آئے گااور حوض سے لوگوں کو ہٹاتے ہوئے جام بھربھرکر اُسے خُوب سیراب کرے گا۔(3)

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

[1] الزھد الکبیر للبیہقی،الجزء الخامس، ص۳۲۴، حدیث:۸۷۰

2روح البیان،پ۲۰،النمل، تحت الآیۃ:۶۲،۶/۲۶۴

3 قرۃ العیون ومفرح القلب المحزون،الباب السادس فی عقوب النائحۃ، ص۳۹۶،رقم:۲۰۲