Book Name:Allah walon kay Rozay

پہلی صف فوت ہو جانے کاخدشہ تھالہٰذا سارا کام چھوڑ کر مسجِد کا رُخ کِیا اور اذان سے قبل ہی مسجِد میں پہنچ گئے، وُضو کر کے جُوں ہی کھڑے ہوئے کہ گر پڑے ، کلِمہ شریف اور دُرودِ پاک پڑھتے ہوئے اُن کی رُوح قَفَسِ عُنصُری سے پرواز کر گئی۔ اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕ(۱۵۶)۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اجتماعی اِعْتِکاف کی بَرَکت سے مدنی انعامات کے دوسرے مدنی اِنعام پہلی صف میں نماز پڑھنے کے ملے ہوئے جذبے نے کا لو چاچا کو اِنْتِقال کے وقت بازار کی غفلت بھری فضاؤں سے اُٹھا کرمسجِد کی رحمت بھری فضاؤں میں پہنچا دِیا اور کیسی خُوش نصیبی کہ آخِری وقت کلِمہ و دُرود نصیب ہوگیا۔سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ! اور جس کو مرتے وقت کلِمہ شریف نصیب ہو جائے اُس کا قَبْر و حَشْرمیں بیڑا پار ہے  چُنانچہ مالِکِ جنّت، محبوبِ رَبُّ الْعِزَّت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس کا آخِری کلام لَآ اِلٰہَ اِلَّااللہُہو،وہ داخِلِ جنّت ہو گا۔(1) مزید دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول کی بَرَکت سنئے  چُنانچہ اِنْتِقال کے چند روز بعد ان کے فرزند نے خواب میں دیکھا کہ مرحوم کالو چاچا سفید لباس میں ملبوس سر پر سبز سبز عمامہ شریف کا تاج سجائے مُسکراتے ہوئے فرما رہے ہیں: بیٹا !دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں میں لگے رہو کہ اِسی مدنی ماحول کی بَرَکت سے مجھ پر کرم ہوا ہے۔

مَوت فضلِ خُدا سے ہو ایمان پر

مدنی ماحول میں کرلو تم اِعْتِکاف

رَبّ کی رَحمت سے پاؤ گے جنّت میں گھر

مدنی ماحول میں کر لو تم اِعْتِکاف

(وسائلِ بخشش،ص ۶۴۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        فرض روزے کتنی ہی سخت گرمی میں آئیں،بغیر شرعی مجبوری کے ہرگز ہرگز ایک روزہ بھی قضا نہ ہو،اگر ہم اپنے بُزرگوں کے طرزِ عبادت کو پیشِ نظر رکھ کر تھوڑی سی ہمّت کریں تو اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  گرمی کے روزوں میں دِقّت کے بجائے لذّت محسوس کریں گے۔بہت سے ایسے بھی اللہ والے گُزرے ہیں جو سارا سال یا سال کے اکثر ایّام روزہ رکھ کر گُزارا کرتے تھے اور خاص طور پر گرمی کے روزوں میں

ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

[1] ابوداود،۳ /۱۳۲، حدیث: ۳۱۱۶