Book Name:Karamat e khuwaja Ghareeb Nawaz

دِل سے دُنیا کی محبت کی مصیبت دُور ہو

دیدو عشقِ مُصْطَفٰے  خواجہ پِیا خواجہ پِیا

(وسائلِ بخشش مُرمّم ،ص537)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

روضۂ اقدس سے مُعینُ الدِّین کا لقب

جب حضرت سیِّدُنا خواجہ غریب نواز حسن سَنْجَری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   اپنے پیرو مُرشِد حضرت سَیِّدُنا خواجہ عُثمان ہاروَنی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  سے فُیُوض و بَرکات حاصل کرکے،اللہ عَزَّ وَجَلَّ کی عطا سے وِلایت کے مرتبے پر فائز ہوگئے، تو اُن کی اِجازت سے سفر پر روانہ ہوگئے،دَورانِ سَفَر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  جہاں بھی قیام فرماتے ،اگر وہاں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی ذرا بھی شہرت ہوجاتی تو کہیں اَور تشریف لے جاتے،یوں مختلف مقامات سے ہوتے ہوئے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مَکّۂ مُکَرَّمَہ پہنچے اور کچھ روز وہاں قیام کرنے کے بعد مدینہ منوّرہ چلے آئے اور روضَۂ رسول کی زیارت سے مشرّف ہوئے اور اسی کےقریب مقیم ہوگئے، ایک روز سیِّدُ الْمُرسَلین،خَاتَمُ النَّبِیّین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف سے یہ بشارت ملی کہ اے مُعینُ الدِّین تُوہمارے دِین کامُعِین(یعنی دِین کا مددگار) ہے، تجھے ہِنْد کی وِلایت عطا کی،اجمیر جا،تیرے وُجُود سے بے دِینی دُور ہوگی اور اسلام کی رونق میں اِضافہ ہوگا۔(1) چُنانچِہ حضرت سیِّدُنا سلطانُ الہِنْد خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مدینۃُ الہِنْدا جمیر شریف تشریف لائے۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی مُسلسل کوششوں سے لوگ جُوق دَر جُوق دائرۂ اسلام میں داخل ہونے لگے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 

 

 

 

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1]  سیرالاقطاب ص۱۴۲ مفہوماً و ملخصاً