Book Name:Karamat e khuwaja Ghareeb Nawaz

فرمایئے کہ ربُّ الْعزّت عَزَّ  وَجَلَّ مجھے اِستقامت عنایت فرمائے۔ میرے گھر والے مجھ میں آنے والے اِس مَدَنی انقلاب سے بے اِنتہا خُوش ہیں۔والِدۂ محترمہ دعوتِ اسلامی کے لئے خُوب دُعائیں کرتی ہیں۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّوَجَلَّمجھ سمیت میرے گھر والوں نے سلسلۂ عالیہ قادِریّہ رَضَویّہ میں داخِل ہو کر سرکارِ بغداد،حُضُورِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی غُلامی کا پٹّا اپنے گلے میں ڈال لیا ہے۔

بَخْت کُھل جائیں گے ، قافِلے میں چلو

 

جُرم دُھل جائیں گے، قافِلے میں چلو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

آگ مُعینُ الدِّین کی جُوتی کو بھی نہ جلا سکے گی

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے   خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی اب ایک ایسی کرامت سُنتے ہیں کہ جس کی برکت سے کئی غیر مسلم  دائرہ اسلام میں داخل ہو ئے اورآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی خدمت میں رہ کر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے پیارے بندوں میں شامل ہوگئے ۔چنانچہ

ایک مرتبہ کچھ غیر مُسلم حضرت خواجہ مُعینُ الدِّین چشتی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی بارگاہ میں مُلاقات کیلئے حاضر ہوئے، جب آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اُن پر نگاہ ڈالی تو آپ کی ہیبت کی وجہ سے وہ لوگ کانپنے لگے اور اُن کے چہرے پیلے پڑ گئے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے اُنہیں غیرُ اللہ کی عبادت سے باز آنے اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی عبادت کرنے کی دعوت دیتے ہوئے ارشاد فرمایاکہ: جب تک خُدا تعالیٰ کی عبادت نہ کرو گے، دوزخ کی آگ سے چُھٹکارا نہیں پاسکتے۔قریب ہی آگ بھی روشن تھی، لہٰذا انہوں نے کہا :اے خواجہ! آپ تو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی عبادت کرتے ہیں نا،اگر یہ آگ آپ کو نہ جلائے تو ہم مُسلمان ہوجائیں گے۔ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے فرمایا:اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے حکم سے یہ آگ مُعینُ الدِّین کو تو کیا، اُس کی جُوتی کو بھی نہیں جلائے گی، یہ کہہ کر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے اپنی جُوتیاں آگ میں ڈال دیں اور فرمایا:اے آگ! مُعینُ الدِّین کی جُوتیوں کی حفاظت کرنا،یہ کہنا تھا کہ اُسی وقت آگ ٹھنڈی ہوگئی اور وہاں موجود تمام