Book Name:Karamat e khuwaja Ghareeb Nawaz

جب میں اسے محبوب بنا لیتا ہوں تو میں اُس کے کان بن جاتا ہوں، جن سے وہ سنتا ہے، اس کی آنکھیں بن جاتا ہوں، جن سے وہ دیکھتا ہے، اُس کے ہاتھ بن جاتا ہوں، جن سے وہ پکڑتا ہے اور اُس کے پاؤں بن جاتا ہوں،جن سے وہ چلتا ہے، اگر وہ مجھ سے سوال کرے تو میں اُسے ضرور عطا فرماتا ہوں اور اگر کسی چیز سے میری پناہ چاہے، تو میں اُسے ضرور پناہ عطا فرماتا ہوں۔(1)

حضرت سَیِّدُنا امام فخر الدِّین رازی رَحمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بیان کردہ حدیثِ قُدسی کا معنیٰ اور منصبِ محبوبیّت کی عظمت کو بیان کرتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں: بندہ جب نیکیوں کی پابندی کرتا ہے، تو وہ ایسے بلند مقام پر جا پہنچتا ہے کہ جس کے مُتَعَلِّق اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں اُس کے کان اور آنکھیں بن جاتا ہوں(اللہ عَزَّوَجَلَّ  کا اپنے بندے کے کان،آنکھ،ہاتھ اور پاؤں بن جانے کا مطلب یہ ہے کہ )اللہ ربُّ الْعِزَّت عَزَّ  وَجَلَّکے جلال کا نُور جب اُس بندۂ محبوب کے کانوں میں سَرایت کر تا ہے، جس کی برکت سے وہ دُور و نزدیک کی ہرآواز کو سُن لیتا ہے، جب وہ نُوراس کی آنکھوں میں سَرایت کرتا ہے، تو  وہ دُور و نزدیک کی ہر چیز کو مُلاحَظَہ کر لیتا ہے اور یہی نُور جب بندۂ محبوب کے ہاتھوں میں جلوہ گر ہوتا ہے، تو وہ دُور و نزدیک کے مُشکل سے مشکل (اور انتہائی حیرت انگیز قسم کے)اُمور سَرانجام دینے پر بھی قادر ہوجاتا ہے۔(2) آئیے!دُور دراز کی آواز سُن لینے کے مُتَعَلِّق تاجُ الْمقرَّبین،رہنمائے کاملین حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی ایک کرامت آپ کے گوش گزار کرتا ہوں ۔چُنانچہ،

دُور کی آواز کو بھی سماعت فرمالیا

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ106صفحات پر مشتمل کتاب”غوثِ پاک کے حالات“کے صفحہ67 پر ہے کہ جس وقت حضور سَیِّدُنا غوثِ اعظم رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے بغداد ِمُقدَّس

 

 

 

 

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1]  بخاری ،کتاب الرقاق،باب التواضع ،حدیث: ۶۵۰۲،۴/۲۴۸

2  تفسیرِ کبیر،الکھف، تحت الآیۃ:۹ تا۱۲، ۷/۴۳۶