Book Name:Karamat e khuwaja Ghareeb Nawaz

نیز صاحبِ مزاربُزرگ کے سَجّادہ نشین،خُلَفَااور مَزارات کےمُتَوَلِّی صاحبان سےوقتاً فوقتاً مُلاقات کر کے اِنہیں دعوتِ اسلامی کی خِدمات،جامعاتُ المدینہ و مدارِسُ المدینہ اور بیرونِ مُلک میں ہونے والےمَدَنی کاموں سے آگاہ کرنے کی کوشش بھی کی جاتی ہے۔

اللہ کرم ایسا کرے تجھ پہ جہاں میں

 

اے دعوتِ اسلامی تری دُھوم مَچی ہو

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص315)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے! خواجہ صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی ایک  اور کرامت کے بارے میں سُنتے ہیں کہ جس میں آپ نے غیب کی خبر دیتے ہوئے ایک غیر مُسلم راجہ کے اِقتدار کے زوال کی پیشگی خبر ارشاد فرمائی چُنانچہ،

تمہارے مُنہ سے جو نکلی وہ بات ہو کے رہی

اجمیر کے راجہ نے سلطنت کے بل بُوتے پر جب مُسلمانوں کو تکلیفیں دینا شروع کیں، تو اُس کے کُفر سے باز نہ آنے اور مُسلمانوں پر بِلاوجہ ظُلم و ستم ڈھانے کی وجہ سے ایک مرتبہ حضرت خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے جلال میں آکر اس کے بارے میں فرمایا کہ اگر یہ باز نہیں آتا تو زندہ حالت میں لشکرِ اِسلام کے حوالے کردیا جائے گااور پھر یہی ہوا چُنانچہ

سُلطان شہابُ الدِّین غوری نے ایک خواب میں اپنے آپ کو خواجہ صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے سامنے پایا اور آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کو یہ فرماتے ہوئے سُنا کہ اے شہابُ الدِّین،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   نے تجھے ہِنْد کی بادشاہت عطا فرما دی ہے، لہٰذا یہاں آکر اسظالم راجہ کو کیفرِ کردار تک پہنچا ،جب سُلطان شہابُ الدِّین نے بیدار ہوکر اپنے دربار کے مُعَزَّز لوگوں کے سامنے یہ خواب بیان کِیا تو سب نے اُسے ہِنْد کی فتح یابی کی مُبارَک باد دی ،چُنانچہ وہ اپنی فوج کے ساتھ ہِنْد کی طرف روانہ ہوا اور اجمیر پہنچ کر اُس نے راجہ کے ساتھ کئی جنگیں لڑیں، جن کے نتیجے میں راجہ کو بالآخر عبرتناک شِکست ہوئی اور خواجہ صاحب رَحْمَۃُ