Book Name:Karamat e khuwaja Ghareeb Nawaz

تیری اُلفت میں جیوں تیری مَحَبَّت میں مَروں

ہو کرم ایسا شہا!خواجہ پِیا خواجہ پِیا

(وسائلِ بخشش مُرمّم ،ص537)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

خواجہ  صاحب رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کا ذوقِ عبادت اور سادگی

حضرت سیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  بہت ہی متقی و پرہیز گار تھے اور کیوں نہ ہو کہ قرآنِ کریم میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے ولیوں کی علامت پرہیزگاری بھی بیان فرمائی ہے جیساکہ ارشادِ رَبّانی ہے :

اَلَاۤ اِنَّ اَوْلِیَآءَ اللّٰهِ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَۚۖ(۶۲)الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ كَانُوْا یَتَّقُوْنَؕ(۶۳) (پ۱۱،یونس:۶۲-۶۳)

 تَرْجَمَۂ کنز الایمان :سُن لو بے شک اللہ کے ولیوں پر نہ کچھ خوف ہے نہ کچھ غم وہ جو ایمان لائے اور پرہیزگاری کرتے ہیں۔

چُنانچہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی پرہیزگاری کے بارے میں بیان کِیا گیا ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ہمیشہ باوُضُو رہنے کے عادی تھے ،اکثر و بیشتر یادِ الٰہی میں گُم رہتے اور آنکھیں بند رکھتے،  آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے شوقِ تلاوت اور ذوقِ عبادت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ہر دن اور ہر رات میں ایک ایک بار ختمِ قرآن فرمایا کرتے ،نیز ہر ختمِ قرآن پر ہاتِفِ غیبی سے آواز آتی کہ ہم نے تمہارا ختمِ قرآن قبول فرمالیا،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی راتیں عبادت میں گُزرتیں اور دِن روزے کی حالت میں گُزرتے تھے،صرف شام کے وقت تھوڑی سی، سُوکھی روٹی پانی میں بھگو کر تناوُل فرمالیا کرتے، اکثر عشاء کے وُضُو سے فجر کی نماز ادا فرمایا کرتے تھے،سادگی کا یہ عالَم تھا کہ پیوند لگے ہوئے ،مگر صاف سُتھرے کپڑے زیبِ تَن کِیا کرتے تھے ۔(1)

 

 

 

 

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1]  سیرِ الاقطاب،ص ۱۳۶ملخصاً