Book Name:Karamat e khuwaja Ghareeb Nawaz

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سرزمینِ ہِنْد میں برسوں  سے اللہتعالیٰ کی عبادت نہیں کی جاتی تھی، ظُلم و سِتم،حق تلفی اور  قتل و غارت کو عزّت وشان تصوّر کِیا جاتا تھا،چُنانچہ نبیِ اکرم، نُورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حکم پر جب حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ہِنْد کی سرزمین پر تشریف لائے تو اس کے اجنبی ماحول اور پُر خَطَر حالات میں  اِستقامت کا پہاڑ بن کر باطل قوّتوں کا مقابلہ کِیا،بالآخر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی مُسلسل کوششیں رنگ لائیں اور ہِنْد میں ہر طرف اسلام کا پرچم لہرانے لگا ۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ خواجۂ ہِنْد حضرت سَیِّدُنا خواجہ غریب نواز رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جب ہِنْد میں اسلام کی شمع روشن کرنے تشریف لائے،تو اپنے ساتھ لشکرِ جرّار ،تیر و تلوار یا کسی بھی قسم کا ہتھیار ہرگز ہرگز ساتھ نہ لائے،بلکہ اسلامی ثَقافت،حُسنِ اَخلاق اوربلند کردار ساتھ لے کر آئے،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے آیاتِ قُرآنیہ،احادیثِ نَبَویّہ اور اَقوالِ بُزرگانِ دِین کے ذریعے لوگوں کی اِصلاح فرمائی ،آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی مُبارَک مجالس میں شریعت و طریقت اور حقیقت و معرفت کی طرف لوگوں کو مُتوجّہ کِیا جاتا نیز فرائض و سنّت،پاکیزگی و طہارت،صِدق و اِخلاص ،خوفِ خُدا و عشقِ مُصْطَفٰے اور مخلوقِ خُدا کی خِدمت و محبت کا درس دیا جاتا تھا۔جیساکہ

ایک مرتبہ لوگوں نے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی خدمت میں یہ سوال کِیا کہ وہ کونسا نیک عمل ہے ،جو بندے کو عذابِ ِدوزخ سے محفوظ رکھے گا؟ تو ارشاد فرمایا:بے بسوں کی مدد کرنا،ضرورت مندوں کی ضرورت پوری کرنا اور بھوکوں کو کھانا کھلانا۔اس کے بعد ارشاد فرمایا کہ جس شخص کے اندر تین (3) خصلتیں ہوں گی اللہ عَزَّ وَجَلَّ اسے دوست رکھے گا(1)دریا جیسی سخاوت(2)آفتاب جیسی شفقت اور (3)زمین جیسی تواضع اور عاجزی۔()

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

 

 

 

 

مـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــدینـــہ

[1]  سیر الاقطاب،۱۴۰بتغیر قلیل