Book Name:Kamyab Tajir kay Ausaf

لئے دوڑ دھوپ کرنے کی کس قدر اَہَمیَّت ہے کہ رسولِ کریم، رَء ُوفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے اسے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی راہ میں نکلنے والاشُمار فرمایا۔ یادرکھئے !سچائی،اِنْصا ف اور دِیانتداری کے ساتھ حلال و حرام کا لحاظ رکھتے ہوئے تِجارت، مُلازمت، یامحنت مزدوری کرنے والےنہ صرف اللہ عَزَّوَجَلَّ  کومحبوب ہیں، بلکہ ایسوں کا حشر بھی اِنْ شَآءَاللہ عَزَّ  وَجَلَّ اچھوں کے ساتھ ہوگا،نیز ان کی مَغفِرت کردی جائے گی اور کل بروزِ قیامت ان کے چہروں کی تابانی چودھویں کے چاند کی مانند ہوگی۔ آئیے !  کسب وتجارت اور کام کاج کی فضیلت پر مُشْتمل 4فرامینِ مُصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سُنْتے ہیں تاکہ تجارت کی اَہَمیَّت مزید آشکار ہوجائے۔

کسب کی فضیلت پر مُشتمل 4فرامینِ مُصطفٰے

1.    اَلتَّاجِرُ الصَّدُوْقُ الْاَمِیْنُ مَعَ النَّبِیِّیْنَ وَالصِّدِّیْقِیْنَ وَالشُّھَدَاء یعنی سچا اَمانت دار تاجراَنْبیاء،صِدّیقین اور شُہداء کے ساتھ ہو گا۔([1])

2.          اِنَّ اللهَ یُحِبُّ الْمُؤْمِنَ الْمُحْتَرِفَ یعنی اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پیشہ وَر( کام کاج کرنے والے )مُومِن کو پسندفرماتا ہے۔([2])

3.    مَنْ اَمْسٰی کَالًّا مِنْ عَمَلِ یَدَیْهِ اَمْسٰی مَغْفُوْرًا لَهٗ یعنی جو اپنے ہاتھوں سے کام کرکے تھک کر شام کرتا ہے، وہ مغفرت یافتہ ہوکر شام کرتاہے۔([3])

4.    مَنْ طَلَبَ الدُّنْيَا حَلَالًا اِسْتِعْفَافًا عَنِ الْمَسْئَلَةِ وَسَعْيًا عَلٰی اَھْلِهٖ وَتَعَطُّفًا عَلٰی جَارِهٖ لَقِیَ اللهَ وَ وَجْهُهُ كَالْقَمَرِ لَيْلَةَ الْبَدْرِ یعنی جس نے خُود کو سوال سے بچانے ،اپنے اَہْلِ خانہ کے لئے بھاگ دوڑ کرنے اور اپنے پڑوسی پر مہربانی کرنے کے لئے حلال طریقے سےدُنیا طلب کی ،وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  سے اس حال


 

 



[1]ترمذی،کتاب البيوع،باب ماجاء فی التجاروتسمية النبی اياھم،۳/۵،حديث:۱۲۱۳

[2]معجم الاوسط،۶/۳۲۷، حديث:۸۹۳۴

[3]معجم الاوسط،۵/۳۳۷، حديث:۷۵۲۰