Book Name:Kamyab Tajir kay Ausaf

دمشق،ذکر من اسمہ الزبیربن العوام ،ج ۱۸،ص۳۷۰)

v  سرکارِ نامدار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا:اے زُبیر!یہ جبریل ہیں اور تمہیں سلام کہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں قیامت کے دن تمہارے ساتھ ر ہوں گا یہاں تک کہ جہنَّم کی چنگاریوں کو تمہارے قریب نہ آنے دوں گا۔(تاریخ مدینہ دمشق،ذکر من اسمہ الزبیربن العوام ،ج ۱۸،ص۳۹۴،مفہوماً)

v  اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے پیارے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:”طلحہ اور زُبیررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا جنّت میں میرے پڑوسی ہوں گے۔“(تاریخ مدینہ دمشق،ذکر من اسمہ الزبیربن العوام ،ج ۱۸،ص۳۹۱)

v    حضرت عمر رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں: حضرت زُبیررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ اسلام کے سُتُونوں میں سے ایک ستون ہیں۔(الریاض النضرۃ، الباب السادس الفصل الثامن فی ذکر شھادۃعمر، ج۲، ص۲۸۲)

v    اُمُّ المؤمنین حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صدیقہ  رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ارشاد فرماتی ہیں حضرتِ زُبَیر بِن عَوَّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُان لوگوں میں سے ہیں جن کے مُتَعَلِّق قرآنِ پاک میں ہے: یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے باوجود زخمی ہونے کے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حکم پر لبیک کہا۔(تاریخ مدینہ دمشق،ذکر من اسمہ الزبیربن العوام ،ج ۱۸،ص۳۵۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بیان کاخُلاصَہ

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آج ہم نےایک کامیاب تاجرحضرت سَیِّدُنازُبَیْر بن عوّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا ذِکرِ خیر سُنا،آج ہم نے سُنا کہ کامیاب تاجر وہ ہے جو اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ تجارت کرے، کامیاب تاجر وہ ہے جو حلال اور جائز طریقوں سے تجارت کرے،کامیاب تاجر وہ ہے جو تجارت کے شرعی اسلامی اُصول سیکھے اور اُن پر عمل کرے۔ کامیاب تاجر وہ ہے جو اپنے چھوٹے بچّوں،