Book Name:Kamyab Tajir kay Ausaf

پابند بن چکے تھے وہیں مجھ پر بھی انفرادی کوشش کرتے، اپنے ہمراہ مسجد لے جاتے، اچھی اچھی باتیں سناتے، ایک دن ان کے ساتھ نماز ادا کرنے مسجد جانا ہوا، نماز ادا کرنے کے بعد انہوں نے مجھے چوک درس میں شرکت کی دعوت پیش کی، چنانچہ میں نے انکار کرنا مُناسِب نہ سمجھا اور شرکت کے لیے آمادہ ہوگیا، مسجد کے باہر بارونق جگہ پر چوک درس کی ترکیب بنائی گئی، ایک مبلغِ دعوتِ اسلامی نے چوک درس دیا، جسے سن کر بہت اچھا لگا، دوستوں کا نیکی کی دعوت کا جذبہ دیکھ کر میں بہت متأثر ہوا، میں اپنے قلب میں ایک عجب کیفیت محسوس کرنے لگا، چوک درس کی برکت سے دعوتِ اسلامی کی محبت دل میں رچ بس گئی اور میں اسی ماحول کا ہو کر رہ گیا ، اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  تادمِ تحریر رکنِ کابینہ ہونے کی حیثیت سے سنّتوں کی خدمت کررہا ہوں۔

اسی ماحول نے ادنی کو اعلی کر دیا دیکھو

اندھیر ا ہی اندھیرا تھا اجالا کر دیا دیکھو

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آیئے کامیاب تاجر کے چند اَوْصاف سُنْتے ہیں اورجو اسلامی بھائی تجارت کے شُعبے سے وابستہ ہیں،بالخصوص وہ اِنہیں اپنانے کی نِیَّت بھی کرتےجائیں۔

محنت:

 یاد رکھئے! دُنیا میں کوئی  بھی کام بغیر محنت نہیں ہوتا، مگر تجارت سخت محنت ،چُستی اور ہوشیاری چاہتی   ہے ، کاہل سُست آدمی کبھی کسی کام میں کامیاب نہیں ہوسکتا۔ مِثل  مشہور ہے کہ بغیر محنت تو لقمہ بھی مُنہ میں نہیں جاتا ،تا جر خواہ کتنا ہی بڑا آدمی بن جائے، مگر سارے کام نوکروں پر ہی نہ چھوڑدے ۔ بعض کام خُودبھی کرے ۔

خُوش اَخْلاقی:

تاجر کیلئے  ایک اَہَم وَصْف حُسنِ اخلاق کا پیکر ہونا بھی ہے، یُوں توہر مسلمان کو خُوش اخلاق ہونا ہی