Book Name:Kamyab Tajir kay Ausaf

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  شیخِ طریقت ،امیرِاَہْلسُنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  نے  ہمیں ایک مَدَنی مَقْصَد عطافرمایا ہے کہ   "مجھے اپنی اور ساری دُنیا  کے لوگوں کی اِصْلاح کی کو شش  کرنی ہے"اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ،لہٰذا اپنی اور ساری دُنیا  کے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشش کے لیے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ رہیےاورذیلی حلقے کے  12 مدنی  کاموں میں خُوب بڑھ چڑھ کر حصّہ لینے والے بن جائیے۔ذیلی حلقے کے 12مدنی کاموں میں سے ایک مدنی  کام چوک درس دینا بھی ہے، چوک درس کی برکت سے نہ صرف نیکی کی دعوت دینے کاثواب ملتا ہے،بلکہ علمِ دین حاصل کرنے کاموقع بھی ملتا ہے اور علمِ دِین حاصل کرنے کی بہت ہی برکتیں ہیں، حدیثِ پاک میں علم حاصل کرنے اور اس کے پھیلانےوالے کو سخی کہا گیا ہے،چنانچہ

 حضرتِ سیدنا انس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مروی ہے کہ نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا،''کیا میں تمہیں سب سے زیادہ جُودوکرم والے کے بارے میں خبر نہ دوں ؟''(پھر فرمایا):''اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سب سے زیادہ جُودوکرم والا ہے اور میں اَولادِ آدم میں سب سے زیادہ سخی ہوں اور میرے بعدسب سے زیادہ سخی وہ شخص ہے، جو علم حاصل کرے،پھر اپنے علم کو پھیلائے ،اسے قیامت کے دن ایک اُمّت کے طور پر اُٹھایا جائے گا اور دوسرا وہ شخص ہے،جواللہ عَزَّ  وَجَلَّکی رِضا کے حصول کے لئے اپنے آپ کووقف کردے ،یہاں تک کہ اسےشہیدکردیا جائے۔''(ابویعلی ، مسند انس بن مالک ، رقم ۲۷۸۲ ، ج ۳ ، ص ۱۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!حضرت سَیِّدُنازُبَیْر بن عوّام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کے چند مزید فضائل سُنتے ہیں:

v    سرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا: ہر نبی کا کوئی نہ کوئی حواری (مخلص دوست)ہوتا ہے اور زُبیر میرے حواری اورمیری  پھوپھی کے بیٹے ہیں۔(تاریخ مدینہ