Book Name:Allah عزوجل ki Muhabbat kaisay Hasil ho?

امیرِ اہلسنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا ابُو بلال محمد الیاس عطارقادِری رضوی،ضیائی دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  بارگاہِ خُداوندی میں عرض کرتے ہیں۔

مُشکلوں میں دے صبر کی توفیق

اپنے غم میں فقط گُھلا یا رَبّ

(وسائلِ بخشش،ص۸۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مکتبۃ المدینہ کی مطبوعہ کتاب"اللہ والوں کی باتیں"میں ایک ایسی حدیثِ پاک لکھی ہے،جسے سُن کر گناہگاروں کی ڈھارس بندھے گی اورنیکو کار ڈَر جائیں گے۔اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ۔ اس حدیثِ پاک کو سُن کر آپ کو معلوم ہو گا کہ جو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے محبت کرتا ہے، اُس کی رات کیسے گزرتی ہے؟چنانچہ

 شَہنشاہِ نُبوّت،مَخزنِ جُودوسخاوت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کا فرمانِ جنت نشان ہے: اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے حضرتِ سیِّدُنا داؤد عَلَیْہِ السَّلَام کی طر ف وحی بھیجی کہ’’ اے داؤد(عَلَیْہِ السَّلَام)! گنہگاروں کو خُوشخبری دے دو اور صِدّیقین کو ڈرسُناؤ۔‘‘ تو حضرت سَیِّدُناداؤد عَلَیْہِ السَّلَام کو اس بات پر بڑاتَعَجُّب ہوا، تو اُنہوں نے عرض کی:’’یا رَبّعَزَّ  وَجَلَّ میں گنہگاروں کوکیا خُوشخبری دُوں اورصِدّیقین کو کیا ڈرسُناؤں؟‘‘اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نےفرمایا:’’اے داؤد(عَلَیْہِ السَّلَام)! گنہگاروں کو یہ خُوشخبری سُنا دو کہ کوئی گُناہ میری بخشش سے بڑا نہیں اور صِدّیقین کو اس بات کا ڈرسُناؤ کہ وہ اپنے نیک اعمال پر خُوش نہ ہو ں کہ میں نے جس سے بھی اپنی نعمتوں کا حساب لیاوہ تباہ وبرباد ہوجائے گا،اے داؤد(عَلَیْہِ السَّلَام) ! اگرتُو مجھ سے مَحَبَّت کرنا چاہتاہے تو دُنیا کی مَحَبَّت کو اپنے دل سے نکال دے، کیونکہ میری اور دُنیا کی مَحَبَّت ایک دل میں جمع نہیں ہوسکتیں، اے داؤد(عَلَیْہِ السَّلَام) ! جو مجھ سے مَحَبَّت کرتاہے وہ رات کو میرے حُضُور تہجدادا کرتاہے، جبکہ لوگ سورہے ہوتے ہیں، وہ تنہائی میں مجھے یاد کرتاہے، جب غافل لوگ میرے ذِکْر سے غَفْلت میں پڑے