Book Name:Allah عزوجل ki Muhabbat kaisay Hasil ho?

ہوں سارے نَوافِل اَدا یاالٰہی

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                                                                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

مصیبت پر صبر، مَحَبَّتِ الہی کا ذریعہ

      میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اسی طرح اللہ عَزَّ  وَجَلَّ سے مَحبت کاایک طریقہ یہ بھی ہے کہ اس کی طرف سے آنے والی مُشکِلات ومَصائِب پر شکوہ وشکایات کرنے کے بجائے، بہر صُورت صَبرکیا جائے،کیونکہ صبر کرنے والوں کواللہعَزَّ  وَجَلَّ پسندفرماتاہے۔چُنانچہ پارہ ،4سُورۂ اٰلِ عمران کی آیت  نمبر146میں ارشادہوتاہے:

وَ  اللّٰهُ  یُحِبُّ  الصّٰبِرِیْنَ(۱۴۶)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اورصبروالے اللہ کو محبوب ہیں

    لہٰذا اگر ہم  بھی صبر کی عادت اپنائیں گے، تو اِنْ شَآءَاللہعَزَّ  وَجَلَّ   اس کی برکت سے رَبّ تَعالیٰ کی سچی مَحَبَّت ہمارے دل میں جاں گُزیں ہوگی۔

    حضرتِ سَیِّدُناانس رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُسے روایت ہے کہ حضورِ پاک، صاحبِ لَولاکصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ارشادفرمایا ''بے شک زِیادہ اَجْرسخت آزمائش پر ہی ہے اور اللہ عَزَّ  وَجَلَّ جب کسی قوم سے مَحَبَّت کرتا ہے تو انہیں آزمائش میں مبُتلا کردیتا ہے، تو جو اس کی قَضا پر راضی ہو ،اس کے لئے  اس کی رِضا ہے اور جوناراض ہو اس کے لئے ناراضی ہے۔'' (ابن ماجہ، کتاب الفتن، باب الصبر علی البلاء ،رقم ۴۰۳۱ ،ج۴ ،ص ۳۷۴)

ہے صبر تو خزانۂ فِردوس بھائیو!

عاشق کے لب پہ شکوہ کبھی بھی نہ آسکے

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                              صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد