Book Name:Allah عزوجل ki Muhabbat kaisay Hasil ho?

اللہ تعالیٰ کے مقبول بندے ،تمام مخلوقات سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ سے مَحَبَّت کرتے ہیں۔مَحبت ِ الٰہی میں جینا اورمَحبتِ الٰہی میں مرنا،ان کی زِندگی  كا مَقْصد ہوتا ہے۔اپنی ہر خوشی پر اپنے رَبّعَزَّ  وَجَلَّ  کی رِضا کو ترجیح دینا، نرم وگُداز بستروں کو چھوڑ کر بارگاہِ نیاز میں سر بَسجود ہونا، یادِ الٰہی میں رونا، رِضائے الٰہی کے حُصُول کیلئے تڑپنا، سردیوں کی طویل راتوں میں قیام اور گرمیوں کے لمبے دنوں میں روزے ،اللہتعالیٰ کیلئے مَحَبَّت کرنا، اسی کی خاطر دُشمنی رکھنا، اسی کی خاطر کسی کو کچھ دینا اور اسی کی خاطر کسی سے روک لینا، نعمت پر شکر، مُصیبت میں صبر، ہر حال میں خُدا پر تَوکُّل، اپنے ہر مُعاملے کو اللہتعالیٰ کے سپرد کردینا، اَحکامِ الٰہی پر عمل کیلئے ہمہ وَقْت تیار رہنا، دل کو غیر کی مَحَبَّت سے پاک رکھنا،اللہتعالیٰ کے محبوبوں سے مَحَبَّت اوراللہتعالیٰ کے دُشمنوں سےنفرت کرنا،اللہتعالیٰ کے پیاروں کا نیاز مندرہنا،اللہ تعالیٰ کے سب سے پیارے رسول و محبوب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو دل و جان سے محبوب رکھنا،اللہ تعالیٰ کے کلام کی تلاوت، اللہتعالیٰ کے مُقرَّب بندوں کو اپنے دلوں کے قریب رکھنا، اِن سے مَحَبَّت رکھنا، مَحَبَّت ِ الٰہی میں اضافے کیلئے ان کی صُحبت اختیار کرنا،اللہ تعالیٰ کی تعظیم سمجھتے ہوئے ان کی تعظیم کرنا،یہ تمام اُمُور اور ان کے علاوہ سینکڑوں کام ایسے ہیں، جو مَحَبَّتِ الٰہی کی دلیل بھی ہیں اوراُس کے تقاضے بھی ہیں۔ (تفسیرصِراطُ الجنان،ص۲۶۴ )