Book Name:Sakhawat e Mustafa صَلَّی اللّٰہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم

اَلَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ بِالَّیْلِ وَ النَّهَارِ سِرًّا وَّ عَلَانِیَةً فَلَهُمْ اَجْرُهُمْ عِنْدَ رَبِّهِمْۚ-وَ لَا خَوْفٌ عَلَیْهِمْ وَ لَا هُمْ یَحْزَنُوْنَ(۲۷۴)

تَرْجَمَۂ کنزالایمان:وہ جواپنے مال خیرات کرتے ہیں رات میں اور دن میں چھپے او ر ظاہر ان کے لئے ان کا نیگ ہے ان کے رَبّ کے پاس ان کو نہ کچھ اندیشہ ہو نہ کچھ غم

اسی طرح پارہ  3 سُورَۃُ الْبَقَرۃآیت 261 میں ارشاد ہوتاہے:

مَثَلُ الَّذِیْنَ یُنْفِقُوْنَ اَمْوَالَهُمْ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ كَمَثَلِ حَبَّةٍ اَنْۢبَتَتْ سَبْعَ سَنَابِلَ فِیْ كُلِّ سُنْۢبُلَةٍ مِّائَةُ حَبَّةٍؕ-وَ اللّٰهُ یُضٰعِفُ لِمَنْ یَّشَآءُؕ-وَ اللّٰهُ وَاسِعٌ عَلِیْمٌ(۲۶۱)تَرْجَمَۂ کنز الایمان:ان کی کہاوت جواپنے مال اللہ کی راہ میں خرچ کرتے ہیں اُس دانہ کی طرح جس نے اُوگائیں سات بالیں ہر بال میں سو دانے  اوراللہاس سے بھی زِیادہ بڑھائے جس کے لئے چاہے اور اللہ وُسْعَت والا علم والا ہے

     میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کی راہ میں مال خرچ کریں گے تو وہ مالک ومولا   عَزَّ  وَجَلَّ  جو زمین و آسمان اور سارے جہان کا خالق و مالِک ہے،وہ کریم و جوّاد رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ کرم فرمائے گا اور ہمارے مال کو بڑھائے گا۔ کتنےہی  خُوش نصیب مُسلمان ایسے ہیں جو اپنے مال کے حُقُوقِ واجبہ اَدا کرتے ہیں، خُوش دِلی سے بَر وَقْت زکوٰۃوفطرہ اَدا کرتے ہیں، اپنے مال ماں باپ ،بہن بھائی اور اَولاد پر خرچ کرتے ہیں ،اپنے عزیزو اَقْرِباء کی موت پر اُن کے اِیْصالِ ثواب کے لیےدعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں میں اپنے مال کو خرچ کرتے ،سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکامِیلادمَناتے نیز نیک نیّتی سے شِفا خانے بنواتے ہیں،حُقُوقِ عامّہ کا لِحاظ رکھتے ہوئے اِخلاص کے ساتھ قرآن خوانی واجتماعِ ذِکر ونعت اورسُنَّتوں بھرے اجتماعات کے اِنْعِقاد پرخرچ کرتے ہیں ،مَساجد و مَدارس کی تعمیر میں حصّہ لیتے ہیں،درس وتدریس ،درسِ نظامی یعنی عالِم کورس میں مُعاوَنت کرتے ہیں، مثلاًمُدرسین کے مُشاہرے(Salary) ،طلبہ کی کتابیں،طعام و قیام کے