Book Name:HIrs kay Nuqsanat Qanaat ki Barkatain

اُنہیں سلام کرے گااور جب وہ بیمار ہوں گے تو عِیادت کرے گا مگر اُس کے یہ تمام اَفْعال خُدا کی رِضا کے لئے نہیں ہوں گے۔([1])آئیے! حرْص کی آفتوں پر مَبْنِی تین (3)رِوایات سُنتے اور نصیحت کے مدنی پُھول چُنتے ہیں۔چُنانچہ

حرْص کے مُتَعَلِّق تین (3)فَرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

1.     لوگ کہتے ہيں يا تم ميں سے کوئی کہنے والا کہتا ہے کہ لالچی انسان ظالم سے زيادہ دھوکے باز ہوتا ہے حالانکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے نزديک لالچ سے بڑا ظلم کون سا ہے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اس بات پر اپنی عزّت، عظمت اورجلال کی قسم بیان فرماتا ہے کہ جنّت ميں کوئی لالچی یا بَخیل شخص داخل نہيں ہو گا۔([2])

2.     لالچ سے بچتے رہو کيونکہ تم سے پچھلی قوموں کو لالچ ہی نے ہلاکت ميں ڈالا،لالچ نے اُنہيں جُھوٹ پر اُبھارا تو وہ جُھوٹ بولنے لگے ،ظلْم پر اُبھارا تو ظلْم کرنے لگے اور قَطْعِ رَحمی کا خيال دِلايا تو قَطْعِ رَحمی کرنے لگے۔([3])

3.     دو بھوکے بھیڑیئے جنہیں بکریوں میں چھوڑ دِیا جائے وہ اِتنا نُقْصان نہیں پہنچاتے جتنا کہ مال و دَولت کی حِرْص  اور حُبِّ جاہ (عزّت  وشہرت کی مَحَبَّت)انسان کے دِین کو نُقْصان پہنچاتے ہیں۔([4])

مُفَسِّرِ شَہِیر، حکیمُ الاُمَّت مُفتی اَحمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اِس حدیثِ پاک کے تَحت فرماتے ہیں:نِہایَت نفیس تَشبِیْہ ہے۔مقصد یہ ہے کہ مومن کا دِین گویا بکری ہے اور  اُس کی حرْصِ مال (اور) حرْصِ عزّت گویا دو بھوکے بھیڑیئے ہیں مگر یہ دونوں بھیڑیئے مومن کے دِین کو اِس سے زیادہ بَرباد


 

 



[1]  مکاشفۃ القلوب،الباب الثالث و الثلاثون،فی فضل  القناعۃ،ص۱۲۴ بتغیر قلیل

[2]  کنزالعمال،کتاب الاخلاق،الفصل الاول،حرف الباء، البخل من الاکمال،الجزء:۳،۲/ ۱۸۲،حدیث:۷۴۰۴

[3]  کنزالعمال،کتاب الاخلاق، الفصل الاول ،حرف الباء، البخل من الاکمال،الجزء:۳،۲/ ۱۸۲،حدیث:۷۴۰۲

[4]  ترمذی،کتاب الزھد،باب ۔ت:۴۳ ، ۴/ ۱۶۶، حدیث:۲۳۸۳