Book Name:HIrs kay Nuqsanat Qanaat ki Barkatain

دلی کیفیت بدل گئی، وہاں مجھے بہت قلبی سُکون مِل رہا تھا۔پُرسوز تلاوت ونعت، اِصْلاح سے بھر پُور بیان، دل کو جِلا دینے(یعنی زِندہ کر دینے) والے ذِکر اور رِقّت انگیزدُعا نے میری زِندگی میں مدنی انقلاب برپا کردِیا۔ میں نے اپنے سابقہ گُناہوں سے توبہ کی اور مدنی ماحول سے مُنْسَلِک ہو گیا، سر پر سبزسبز عمامے کا تاج سجالِیا اور اپنے چہرے کوداڑھی شریف کے نُور سے روشن کر لِیا۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّتادمِ تحریر حلقہ مُشاورت میں مدنی انعامات ذِمہ دار کی حیثیت سے مدنی کاموں کی ترقّی کے لئے کوشاں ہوں۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت ، چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں۔تاجدارِ رِسالت ، شَہَنْشاہِ نُـبُوَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سُنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جَنَّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا     جَنَّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

جوتے پہننے کی سُنّتیں اور آداب

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آئیے!شیخِ طریقت،امیرِاہلسنَّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کے رسالے ’’101 مَدَنی پُھول‘‘سےجوتے پہننے کی سُنّتیں اور آداب سُنتے ہیں ۔پہلےدو (2)فرامینِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مُلاحظہ ہوں: ٭فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ:جوتے بَکَثرت استعمال کرو

 



[1]  مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵