Book Name:Faizan e Imam Ghazali

وفکر اورتحریرِ پُراَثْر میں مَوْجُود معرفت ِ خُداوندی کی تَجلِّیوں سے لوگوں کے سینے روشن ہوتے ہیں۔آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہنے اِحْیائے دینِ  اسلام کےلیے ایسے ایسے کارنامے  اَنْجام دئیے کہ اپنے وَقْت کے مُجَدِّد بن کر اُفُقِ عالم پر چمکے۔ آپ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی آب و تاب اور عِلمی سَج دَھج کی چمک سےآج بھی عالمِ اِسْلام مُنور ہورہا ہے۔ آپ کی مُبارَک زِندگی  سے  اُمّتِ مُسْلِمہ کو اِطاعتِ خُداوَنْدی ،سُنَّتوں کی پاسداری،زُہد و تَقْویٰ اوردیگر بہت سی نیک  خَصْلتیں اپنانے  کاجذبہ ملتا ہے ۔ آئیے! حُصُولِ بَرکت اورنُزولِ رَحْمت کیلئے آپ کی مُبارَک زِنْدگی کے چند مُخْتَصَرگوشوں کے   بارے میں سُنْتے ہیں :

نام ونَسب اور وِلادتِ باسَعادت:

آپ کی کُنیت ابُو حامد،لَقَب حُجَّۃُ الْاِسْلَام (اسلام کی دلیل)اور نامِ نامی،اسمِ گرامی محمد بن محمد بن محمد بن احمد طوسی غزالی شافعی رَحِمَہُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی ہے۔آپ ۴۵۰؁ ھ میں خُراسان کے ضلع طُوْس کے علاقے طَابِران میں پیدا ہوئے۔(اتحاف السادۃ المتقین ،مقدمۃ الکتاب ،ج ۱،ص:۹) خُراسان،اِیْران کے مَشْرق میں واقع ایک وسیع صُوبہ تھا۔ مَوْجُود ہ صوبہ خُراسان میں قدیم خُراسان کانِصْف بھی شامل نہیں ،کچھ اَفْغانستان اورکچھ دیگر ممالک میں شامل ہوچکاہے۔(اردو دائرہ معارفِ اسلامیہ ،ج۸،ص:۹۰۷)  اوربروز پیر ۱۴جمادی الآخر  ۵۰۵ ھ بمقام طابران (طُوس) میں انتقال فرمایا اور وہیں آپ کا مَزار فائِضُ الاَنْوار ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اِبتدائی حالات:

 حُجَّۃُ الْاِسْلامحضرت سیّدُنا امام محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِی کے والدِماجدحَضْرتِ سیّدُنا محمدبن محمدعَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الصَّمَد شہرِ خُراسان ہی میں اُون کات کر بیچا کرتے تھے،یعنی پیشے کے لحاظ سے دھاگے کے تاجِرتھے(اوردھاگے کو فارسی میں غَزل کہتے ہیں )،اسی نِسْبَت سے آپ کاخاندان’’ غَزَالِی‘‘ کہلاتا