Book Name:Faizan e Imam Ghazali

بُلند مرتبہ عطا فرمایاکہ لوگ آج بھی حُجَّۃُ الْاِسْلام کے لَقَب سے یادکرتے ہیں  اور آپ کی لکھی ہوئی کتابوں سے اِسْتِفادہ کرتے ہیں ۔

اِحْیاءُ الْعُلُومکا تعارُف:

حضرت سیِّدُنااما م محمد غزالی عَلَیْہِ رَحمَۃُ اللّٰہ ِالوَالِی کی ہر تصنیف ہی علم وعرفان کا بیش بہاخزانہ ہے مگراِحْیاءُ الْعُلُوم ایسی کتاب ہے جس کی مثال دُنیا کی اَخلاقی کتابوں میں مِلنا مُشکل ہے ۔اَخلاقیات کے مَوضُوع پریہ ایک بے مثال کتاب ہے۔ بعد کے مُصنِّفین نے اَخْلاقیات کے مَوضُوع پر جو کچھ لکھا ہے اس کا ماخَذ اِحْیاءُ الْعُلُوم ہے ۔اس کا گہرامُطالَعہ اور پھر بیان کردہ باتوں پرعمل تَزکیۂ نَفْس کے لئے اِکْسیر (مُؤثر دَوا)کا دَرَجہ رکھتاہے ۔اس میں روز مَرّہ زِنْدگی کے کم وبیش تمام ہی مُعامَلات پر سیر حاصل گُفْتگوکی گئی ہے اور ظاہری عُلُوم کے ساتھ ساتھ باطِنی عُلُوم کوبھی بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب  انسان کو ’’کامل انسان ‘‘ بنانے میں بے حد مُعاوِن ہے۔ہردَورمیں مَشائخ وعارِفین ،اَقْطاب واَوْلیا اورعُلَما وصُوفیا کی توجُّہ کا مرکز رہی ہے اوریہ مُعْتَبرہَسْتیاں اس کی قَصیدہ خَوانی میںرَطبُ الّلسان (رط۔بُل۔لِ۔سان) نظرآتی ہیں۔ہرکسی نے اپنے اپنے اَنْدازمیں اس کی تعریف وتوصیف فرمائی ہے ۔

شىخِ طرىقت ،امىرِاہلسنَّت،بانىِ دعوتِ اسلامى حضرت علامہ مولانا ابُوبلال محمد الىاس عطار قادرى رضوى دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اس کتاب کی اَہمیَّت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ جہاں مىرے آقا اعلىٰ حضرت امامِ اہلسنَّت مولانا شاہ امام اَحمد رضا خان عَلَیْہِ رَحْمَۃُ الرَّحْمٰن  کا عَقائد و اَعمال کى پُخْتَگى کے مُعاملے مىں مجھ پر فىضان ہے، وہاں باطن کى اِصلاح مىں حُجَّة ُالاِسْلام حضرت  سَیِّدُنا  امام محمد بن محمد بن محمدغزالى عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالوَالِی   کا مجھ پر بڑا اِحسان ہے۔ سَیِّدُنا امام غزالى عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالوَالِی   کى مِنْہاجُ الْعابِدِىْن اوراِحْیاءُ الْعُلُوموغىرہ پڑھتے ہوئے بارہا اىسا محسوس ہوتا ہے، گوىا مجھے ہى کان پکڑ کر سمجھا رہے ہىں کہ ’’بڑا نىک بنا پھرتا ہے، ذرا اپنے آپ کو تو دىکھ ! تجھ مىں توىہ بھى خرابى ہے اور تىرے اندر تو وہ بھى بُرائى ہے،