غیر مردوں کی موجودگی میں نماز پڑھتے ہوئے منہ ڈھانپنا

اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل

*مفتی محمد ہاشم خان عطاری مدنی

ماہنامہ فیضانِ مدینہ جون 2023

  ( 1 ) غیرمردوں کی موجودگی میں نماز پڑھتے ہوئے منہ ڈھانپنا

سوال : کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ عورت کی نماز کا وقت ایسی جگہ ہوگیا کہ جہاں اجنبی لوگ موجود ہیں تو کیا وہ چہرہ ڈھانپ کرنماز پڑھ سکتی ہے ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

عورت کے لیے اجنبی لوگوں سے ہٹ کر نماز پڑھنا ممکن نہ ہو تواجنبی لوگوں کی موجودگی میں چہرہ ڈھانپ کر نماز پڑھ سکتی ہے۔

وَاللہ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

 ( 2 ) عائزہ نام رکھنا کیسا ؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بچی کا نام ” عائزہ  “ رکھنا کیسا ہے اور اس کا معنی کیا ہے ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

عائزہ ” عوز “ سےمونث اسمِ فاعل کاصیغہ ہے ، جس کا معنی ” محتاج اور ناکام عورت “ ہے ، اس لیےبچی کا نام عائزہ  “ رکھنا درست نہیں ہے کیونکہ برے معنی والے نام رکھنا ممنوع ہے ۔بہتریہ ہے کہ بچی کا نام صحابیات اور اللہ پاک کی نیک بندیوں میں سے کسی ایک کے نام پر رکھا جائے ۔

وَاللہ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

 ( 3 ) تکونی اسکارف پہن کر نماز پڑھنا کیسا ؟

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت کاتکونی اسکارف کواس طرح پہن کر نماز پڑھنا کہ اسکارف کے دونوں پلو ؤں کو گردن پر سیفٹی پِن کے ساتھ ملا لیا جائے اوراس کے دونوں کنارے سینے پر لٹکتے ہوں ، کیا یہ صورت سَدل میں آئے گی ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

بیان کی گئی صورت میں جب دونوں پلو ؤں کو سیفٹی پن لگا کر ملا دیا تو یہ سدل سے نکل گیا کیونکہ چادر ، مفلروغیرہ جو کپڑےاُوڑھے جاتے ہیں ، پہنے نہیں جاتے ان میں سدل کی تعریف میں دونوں پلوؤں کو ملائے بغیر لٹکانے کی قید ہے۔

وَاللہ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

 ( 4 ) کنیت کی شرعی حیثیت

سوال : کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کنیت رکھنے کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

مرد و عورت ، دونوں کے لیے کنیت رکھنامستحب ہے ، نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی ایک سے زائد کنیتیں تھیں اور آپ علیہ الصّلوٰۃُ والسّلام صحابۂ کرام رِضوانُ اللہ علیہم اجمعین کی کنیتیں رکھا کرتے تھے اور اچھی کنیت سے پکارنے کو پسند فرماتے تھے ۔بہتر یہ ہےکہ اولاد میں سے سب سے بڑے بیٹے کے نام پر اور بیٹا نہ ہوتو بڑی بیٹی کے نام پر کنیت رکھی جائے ۔

وَاللہ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم  صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

* شیخ الحدیث و مفتی دارُالافتاء اہلِ سنّت ، لاہور


Share

Articles

Comments


Security Code