Book Name:Shaitan ka Darwazy

شیطان آزاد ہونے والا ہے

اے عاشقانِ رسول! ماہِ رَمْضَانُ الْمُبارَک عنقریب رُخصت ہو رہا ہے تو اس کے ساتھ ہی ہمارا اَصْل اور حقیقی دُشمن یعنی شیطان آزاد بھی ہونے والا ہے۔ اَفْسوس! شیطان جونہی آزاد ہوتا ہے، اُودھم مچا ڈالتا ہے، بس یہ اِعلان ہونے کی دَیْر ہوتی ہے کہ عِید کا چاند نظر آگیا ہے، ماہِ رمضان کے دِیوانے تو اس وقت رَمْضَان کی جدائی کے غم میں دھاڑیں مار مار کر رَو رہے ہوتے ہیں مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ہزاروں لوگ اس وقت شیطان کے چُنگل میں پھنس جاتے ہیں* گانے باجوں کی بیہودہ آوازیں گلیوں بازاروں میں گونجنے لگتی ہیں* بازاروں میں رش لگ جاتا ہے* بےپردگیاں عام ہو رہی ہوتی ہیں* اَوبَاش لڑکے سٹرکوں پر شَور مَچانے لگ جاتے ہیں، بس یوں کہہ لیجئے کہ پُورا ماہِ رَمْضَان قید رہنے کے بعد شیطان مکمل بَدحَواس ہوتا ہے اور پُورے ماہ کا غُصّہ ایک ہی رات میں نکال ڈالتاہے۔

پیارے اسلامی بھائیو! یہ اچھی بات نہیں ہے، شیطان ہمارا دُشمن ہے* خوشی ہو یا غم * عید ہو یا رمضان* کیسا ہی وقت ہو* کوئی سے بھی دِن ہوں* ہم نے اس بدبخت کو اپنا دُشمن ہی جاننا ہے* کسی وقت بھی اس کے چُنگل میں نہیں پھنسنا۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

اِنَّ الشَّیْطٰنَ لَكُمْ عَدُوٌّ فَاتَّخِذُوْهُ عَدُوًّاؕ- (پارہ:22، فاطر:6)

ترجمہ ٔکنزُالعِرفان: بیشک شیطان تمہارا دشمن ہے تو تم بھی اسے دشمن سمجھو

یعنی اے لوگو! اللہ پاک کی عِبَادت پر قائِم رہ کر اور اللہ پاک کی نافرمانی میں شیطان کی پیروی نہ کر کے شیطان سے دُشمنی کرتے رہو!اِسے  ہمیشہ ہی  دُشمن جانتے رہو! ([1])


 

 



[1]...مکاشفۃ القلوب، باب فی عداوۃ الشیطان، صفحہ:69۔