Book Name:Shaitan ka Darwazy

ایک دروازہ پیٹ بھرنا بھی ہے۔ ([1])یعنی جب ہم پیٹ بھر کر کھانا کھا لیتے ہیں، چاہے رزقِ حلال ہی سےکھائیں تو نفسانی خواہشات مضبوط ہو جاتی ہیں، سُستی بڑھنے لگتی ہے، تب شیطان کیلئے ہم پر حملہ کرنا آسان ہو جاتا ہے اور وہ ہمیں آسانی سے بہکا لیتا ہے۔ اس لئے اگر ہم شیطان سے بچنا چاہتے ہیں تو آج سے یہ پکّا ارادہ کر لیجئے کہ ہم پیٹ بھر کر نہیں کھایا کریں گے۔

شیطان خُون میں گردش کرتا ہے

حدیثِ پاک میں ہے: بے شک شیطان اِنسان (کے بدن) میں خون کی طرح گردِش کرتا ہے۔ ([2]) صوفیائے کرام رَحمۃُ اللہِ علیہم فرماتے ہیں: پس اس کے راستوں کو بھوک کے ذریعے تنگ کرو۔ ([3])

ساری رات کی عِباد ت سے اَفضل عمل

حضرت ابو سلیمان رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:مجھے رات کے کھانے میں سے ایک لُقمہ کم کر دینا ساری رات کی عبادت سے زِیادہ عزیز ہے۔ مزید فرماتے ہیں: بھوک اللہ پاک کے خزانوں میں سے ایک خزانہ ہے اور اللہ پاک یہ خزانہ صِرْف اپنے پسند یدہ بندوں ہی کو عطا فرماتا ہے۔([4])

دعا ہے کچھ نہ کچھ لقمے خدا کے واسطے چھوڑوں

رِضائے حق کی خاطِر لذّتِ دنیا سے منہ موڑوں


 

 



[1]...مکاشفۃ القلوب، باب فی الریاضۃ...الخ، صفحہ:24 بتغیر ۔

[2]...بخاری، کتاب الاعتکاف، باب زیارۃ المراۃ زوجہا فی اعتکافہ، صفحہ:533، حدیث:2038۔

[3]...کشف الخفاء جلد:1، صفحہ:198۔

[4]...احیاء علوم الدین، کتاب کسر الشہوتین، جلد:3، صفحہ:104۔